سرینگر//وادی میں طلبہ کریک ڈائون کے خلاف طالب علموں میں اُبال جاری ہے جس کے نتیجے میں سوپور ،شوپیان اور سرینگر میں احتجاجی جلوس برآمد ہوئے جبکہ فورسز اور پولیس کی طرف سے ٹیر گیس اور مرچی گیس سے دو درجن سے زائد طلاب زخمی ہوئے جبکہ20کے قریب طالبات بے ہوش ہوگئیں۔ سرینگر کے گوگجی باغ علاقے میں گورنمنٹ کالج پالی ٹینک میں زیر تعلیم انجینئرنگ طلباء نے کالج احاطے کے اندر دھرنا دیا اور نعرہ بازی کی۔اس دوران احتجاجی طلبہ نے جلوس برآمد کر نے کی کوشش کی ،جس کے بعد پولیس اور طلباء میں جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے ہلکا لاٹھی چارج کیا جبکہ طلبہ نے سنگبازی کی۔بعد میں پولیس نے احتجاجی طلباء کا تعاقب کیا جس کے نتیجے میں وہ منتشر ہوئے۔ادھر کرن نگر چوک میں بھی نیشنل اسکول کے متصل کچھ طلاب نمودار ہوئے اور نعرہ بازی کی۔وردیوں میں ملبوس یہ طلاب کچھ دیر تک نعرہ بازی کرتے رہے اور بعد میں پرامن طور پر منتشر ہوئے۔اس دوران سوپورمیں بھی طلاب سڑکوں پر آئے اور زور دار مطاہرے کئے جبکہ فورسز اور طلاب کے درمیان جھڑپوں میں25سے زائد طالب علم زخمی ہوئے اور ایک درجن طالبات بے ہوش ہوئے۔سوپور سے نامہ نگار غلام محمد کے مطابق گورنمنٹ ہائر سکینڈری اسکول سوپور اور ڈگری کالج سوپور میں زیر تعلیم طلاب نے جمعرات اپنی کلاسوں کا بائیکاٹ کیا اور سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور مین چوک تک پہنچ گئے۔ ہائر اسکینڈری اسکول کے طلباء نے ڈگری کالج کی طرف پیش قدمی کی اور اقبال مارکیٹ سے ہوتے ہوئے ڈگری کالج تک پہنچ گئے ۔اس موقعہ پر طلاب نے نعرہ بازی کرتے ہوئے گرفتار طلباء کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ بومئی سوپور میں گزشتہ دنوں ایم بی بی ایس طالبہ کو فوج کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنانے اور طلاب کے خلاف کریک ڈائون شروع کرنے کے خلاف یہ طالب علم سڑکوں پر نظر آئے۔ طلاب نے کالج ٹائور پر سبز ہلالی پرچم بھی نصب کیا۔طلبہ و طالبات نے مشترکہ طور جلوس نکالنے کی کوشش کی لیکن پولیس کی بھاری جمعیت نے احتجاجی طلبہ کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے لاٹھی چارج کیا اورطلباء کو کالج احاطے میں واپس دھکیل کر ٹیر گیس کے گولے داغے۔ اس دوران فورسز،پولیس اور احتجاجی طلاب کے درمیان جھڑپیں ہوئیںجس کے دوران طلباء نے فورسز پر خشت باری کی جبکہ فورسز اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داگے۔جب سنگبازی میں شدت بڑھ گئی تو فورسز نے مرچی گولے بھی داغے۔طرفین کے درمیان جھڑپوں میں کئی طالبات سمیت زائد از25 طلاب زخمی ہوئے جبکہ ٹیر گیس گولوں اور مرچی گیس کی وجہ سے ایک درجن کے قریب طالبات بے ہوش ہوکر گر پڑیں۔ زخمیوں کو سب ڈسٹرکٹ اسپتال سوپور پہنچایا گیا۔ اس دوران سنگبازی کا دائرہ وسیع ہوگیا اور اقبال مارکیٹ،بٹہ پورہ،بس اسٹینڈ اور تحصیل روڑ پر سنگبازی وجوابی سنگبازی ہوئی۔اس صورتحال کے باعث قصبہ کے کئی بازاروںمیں اتھل پتھل کے بیچ دکانیں اور کاروباری ادارے بند ہوئے اور حالات پر تنائو بنے رہے۔بعد میں پولیس اور فورسز کی اضافی کمک تعینات کرکے صورتحال پر قابو پالیا گیا، البتہ تعلیمی اداروں کے باہر فورسز کے مزید دستے مامور رہے۔اس صورتحال کی وجہ سے قصبے کے مختلف علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں بری طرح سے متاثر رہیں۔اس دوران وادی کے حساس علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں بشمول ہائر اسکینڈریوںاور کالجوں میں اگرچہ مجموعی طور پر کوئی بھی ناخوشگوار وقعہ پیش نہیں آیا۔سرینگر کے ایس پی اسکول میں جمعرات کو بھی درس و تدریس کا سلسلہ بند رہا،جبکہ اس تاریخی کالج کے گر نواح میں اضافی فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ادھر پیان میں بھی پر تشدد مظاہرے ہوئے جس کے دوران مظاہرین نے تحصیل آفس پر پتھرائو کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی۔