سرینگر//شوپیان میں جمعرات کو فوج اور دیگر فورسز کے ذرےعے کئے گئے وسیع محاصرہ پر مزاحمتی خیمے نے سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ایک پوری آبادی کو بزور طاقت زیر کرنے کی کوشش قرار دیا ۔مزاحمتی جماعتوں نے اقوام عالم سے اس صورتحال کا سنجیدہ نوٹس لینے کی اپیل دہرائی ۔ حریت (ع)ترجمان نے اس فوجی آپریشن کو کشمیری عوام کے خلاف باضابطہ اعلان جنگ کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں کی آبادی کو گھروں میں محصور کر کے ظلم و زیادتیوں اور حقوق بشر کی خلاف ورزیوں کی نئی تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ بھارت کی سیاسی اور فوجی قیادت کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف حالیہ جارحانہ بیان بازی کا شاخسانہ ہے کہ کشمیری عوام کے خلاف باضابطہ فوجی مہم جوئی کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس کا واحد مقصد یہی ہے کہ یہاں کے عوام کی جائز جدوجہد کو طاقت اور فوجی جماﺅ کے بل پر دبایا جائے اور بھارتی مظالم کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کا گلا گھونٹا جائے ۔ ترجمان نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں موجودہ فوجی آپریشن کشمیر میں پہلے سے کشیدہ حالات پر جلتی پر تیل کا کام کر سکتے ہیں اوراس طرح کے غیر سیاسی اور غیر دانشمندانہ اقدامات دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے میں ممد ومعاون ثابت نہیں ہو سکتے ۔جماعت اسلامی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وادی کے مختلف علاقوں علی الخصوص بڈگام اور شوپیان اضلاع میں سینکڑوں طلبا کی شبانہ گرفتاری نے عوام میں ایک ہیجانی کیفیت پیدا کردی ہے اور گرفتار شدگان کے والدین اور لواحقین کافی پریشان ہیں۔ضلع شوپیان کے درجنوں دیہات جن میں سگن، ترکہ وانگام، نولئی، ملہ ڈیرہ، شرمال، کونگنو، دروزی پورہ ، ہیف وغیرہ شامل ہیں کو محاصرہ میں لے کر جس طرح فوج، ایس او جی اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں نے وہاں بسنے والے نہتے عوام کو بدترین ظلم و بربریت کا شکار بنایا اور مکانوں کے دروازوں اور شیشوں کی توڑ پھوڑ کے علاوہ ایک بڑی تعداد میںنجی گاڑیوں کو بھی اپنی انتقام گیری کا نشانہ بنایا‘ اُس نے چنگیزی دور کے مظالم کو پھر تازہ کردیا ہے۔ فریڈم پارٹی کے محبو س سربراہ شبےر احمد شاہ نے شوپیان میں شہری آبادی کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن اورسوپور میں طلبہ پر فوجی طاقت کے استعمال کے خلاف شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم و بربریت کی انتہا قرار دیا ۔حریت جے کے کنوینر اور مسلم کانفرنس کے چیرمین شبیر احمدڈار،محاز آزادی کے صدر محمد اقبال میر، ینگ مینز لیگ کے چیرمین امتیاز احمد ریشی ، ا نٹرنیشنل فورم فارجسٹس کے چیرمین محمد آحسن اونتو،اور تحریک استقامت کے چیرمین غلام نبی وار نے سوپور دگری کالج میںفورسز کی طرف سے مقامی ڈگری کالج کے اندر داخل ہوکر طاقت کے استعمال اور بے تحاشہ شلنگ ،مارپیٹ اور پیلٹ سے قریب درجنوں طلاب کو زخمی کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔بیان میںشوپیاں میں 25 بستیوں کا کریک ڈاون اور عوام کو عطاب کا شکار بنانے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی طرز کی کارروائی سے تعبیر کیا ۔محاذ آزادی ترجمان کے صدر سید الطاف اندرابی نے سکولوں, کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں فورسز اہلکاروں کو ظلم و زیادتی کرنے کی کھلی چھوٹ دئے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسکی مذمت کی ہے۔