سرینگر // لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کشمیر وادی میں جاری جبر و تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کریک ڈائون ،ظلم و زیادتیاں، مکانات اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، لوگوں کی مارپیٹ اور انہیں خوف زدہ کرنے کا عمل نہ ماضی میں کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو توڑ پایا ہے اور نا ہی مستقبل میں توڑ سکتا ہے۔شوپیان میں30 سے زائددیہات کے کریک ڈائون اور سوپور میں اسکولی بچے اور بچیوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کے استعمال کو عام لوگوں کو ڈرانے دھمکانے اور انکے جذ بۂ آزادی کو ختم کرنے کی چال قرار دیتے ہوئے چیئرمین فرنٹ نے کہا کہ بھارتی کشمیریوں کے جذبۂ آزادی کو توڑنا چاہتے ہیں جو ماضی میں بھی ناممکن تھا اور مستقبل میں بھی نا ممکنات میں سے ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے یہ بھارتی ظلم و جبر کئی دہائیوں سے دیکھا اور برداشت کیا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ کریک ڈائون، عام لوگوں کی بلا تخصیص مار پیٹ، آبادیوں کو تذلیل کا نشانہ بنانے کا عمل،گرفتاریاں،چھاپے اور طلبہ پر حملے ثابت کررہے ہیں کہ بھارت جموں کشمیر میں عام لوگوں کے خلاف برسر جنگ ہے۔ بھارتی میڈیا خاص طور پر نیوز چینلوں کی اکثریت کو بھارتی ظلم و جبر کا پیدل سپاہی قرار دیتے ہوئے یاسین ملک نے کہا کہ جس انداز سے یہ میڈیا ہائوس، نیوز چینل اور انکے کئی اینکر کشمیریوں اور مسلمانوں کے خلاف برسرپیکار ہیں وہ اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ انہوں نے آر ایس ایس کی فسطائیت کے سامنے اپنے ضمیر کو بیچ رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ظالم اور ظلم کو گلیمرائز کرنا( قابل تحسین قرار دینا) اور مظلوموں کو بدنام کرنا اب بھارتی میڈیا اور خاص طور پر ان نیوز چینلوں کا واحد کام بن چکا ہے۔