بھدرواہ// بنگلہ دیش بھارت پاکستان پیس فورم(BBPPF)اور جموں وکشمیر فورم برائے امن وعلاقائی سا لمیت برائے ریاست (JKFPTIS) نے مرکزی اور ریاستی سرکاروں سے کہاہے کہ وہ بالادستی کے رویہ کو ترک کرکے ریاست جموں وکشمیر کے ہر مکتبہ خیال کے لوگوں کے ساتھ بلا کسی تاخیر کے غیرمشروط بات چیت شروع کرے اور ہرمکتب فکر کے لوگوں کے مابین اجتہاد پیداکرنے کی کوشش کرے۔ بی بی پی پی ایف اورجے کے ایف پی ٹی آئی ایس نے مطالبہ کیا کہ موجودہ ریاستی مخلوط سرکار کو بغیر کسی تاخیر کے برطرف کیا جانا چاہئے اور ریاست میں گورنر راج کے تحت چھ ماہ کے اندر نئے انتخاب کرائے جائیں ان خیالات کا اظہار آج یہاں بھدرواہ ڈاک بنگلہ میں بی بی پی پی ایف اور جے کے ایف پی ٹی آئی ایس کی جانب سے منعقد ہ ایک سمینار میں دانشوروں اور رہنماؤں نے کیا ۔انہوںنے کہا کہ کسی بھی صورت میں ملٹری حل نہیں ہے ۔ ان دانشوروں نے مزید کہاکہ میزورم کی مثال ہمارے سامنے ہے جس کی کل آبادی 5لاکھ ہے۔ اور جہاں صرف پانچ ہزارملی ٹنٹ سرگرم عمل ہیں۔ وہاں پر ہم فوجی طاقت سے کوئی حل نہیں نکال سکتے تو پھر ہم کشمیر کے مسئلے کے حل کی توقع کیسے کرسکتے ہیں۔ جس کی آبادی زائد از10ملین ہے ۔ یہ بات مدھیہ پردیش کے ایم ایل اے اوربی بی پی پی ایف کے چپٹر کے ڈاکٹر سنیلام نے بتائی۔ڈاکٹر سنیلام نے کاکہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہرمکتبہ خیال کے لوگوں بشمول حریت اورپاکستان کے ساتھ غیر مشروط بات چیت کاعمل شروع کیاجائے انہوں نے کہاکہ اگر کوئی شخص اس سوچ میں ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو دبایا جاسکتاہے وتو ہ شخص ذہنی طورسے بالغ نہیں ہے بلکہ وہ تاریخ سے بھی نا واقف ہے۔انہوں نے کہاکہ’’جنگ دونوں ملکوں کیلئے خود کشی ہے ۔ دونوں ملکوں کو چاہئے کہ وہ خیالی دنیا سے نکل کر التوا میں پڑے ہوئے کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے کھلے ذہن کے ساتھ آگے آئیں۔ کشمیر کامسئلہ التوا میں پڑے رہنے سے ہزاروں معصوم لوگ اب تک جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ یہ بات نامور سیاسی رہنما اور جے کے ایف پی ٹی آئی ایس کے سرپرست شیخ عبدالرحمن نے بتائی۔ انہوں نے کہا تاریخ گواہ ہے کہ کسی بھی تحریک کو دبانے کی کوشش سے کوئی بھی نشانہ حاصل نہیں کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور پی ڈی پی مخلوط سرکار کے دوراقتدار میں ریاست تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست امن بحال کرنے کے لئے ریاستی اسمبلی کو فوری طورسے تحلیل کرکے ریاست میں گورنر راج نافذ کیا جانا چاہئے اور آئندہ چھ ماہ میں اسمبلی انتخابات کرائے جانے چاہیں۔اس موقعہ پر جن دیگر معزز اشخاص نے تقریر کی ان میںپریذیڈنٹ جے کے ایف پی ٹی آئی ایس آئی ڈی کھجوریہ ، سریتا چکرورتی ، شیخ محمدشفیع، ریاض نجار، فتح محمد شاہ اور دیگران شامل ہیں