سرینگر// سو بستروں والے مجوزہ ہسپتال کی تعمیر کیلئے آیوش اسپتال رعناواری کے منتظمین کو عمارت خالی کرنے کیلئے کہا گیا ہے جبکہ آیوش اسپتال رعناواری کو بجلی اور پانی کی سپلائی بھی بند کر دی گئی ہے ۔ آیوش اسپتال نے جے ایل این ایم رعناواری میںجگہ کیلئے 20لاکھ روپے پہلے ہی ادا کئے ہیں تاہم اسکے بائوجود بھی آیوش یونٹ کو جگہ فراہم نہیں کی گئی اور اب8سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد انہیں عمارت خالی کرنے کو کہا ہے۔سرینگر کے جواہر لال نہرو اسپتال میں نئے 100 بستروں والے اسپتال کی تعمیر کیلئے اسپتال احاطے میں کام کرنے والے آیوش یونٹ کے منتظمین کو تین کمروں پر مشتمل بلڈنگ خالی کرنے کی ہدایت دی ہے جبکہ آیوش اسپتال کی بجلی اورپانی کو پہلے ہی کاٹ دیا گیا ہے۔سرینگر کے کائوڈارہ سے علاج و معالجے کیلئے ایک مریضہ تسلیمہ نے بتایا کہ دور دراز علاقوں سے آنے والے خواتین کیلئے اسپتال میں نہ بیت الخلا کا کوئی انتظام ہے اور پانی کی ترسیلی لائن کو بھی کاٹ دیا گیا ہے۔ آیوش اسپتال سرینگر کے انچارچ ڈاکٹر ایوب کا کہنا ہے کہ سال 2009میں عمارت کی تعمیر کیلئے جے ایل این ایم کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کو 20لاکھ روپے ادا کئے گئے ہیں۔ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ 120بستروں والے اسپتال کی تعمیر کیلئے جگہ خالی کرنے کو کہا گیا ہے جبکہ آیوش اسپتال کی بجلی اور پانی کی سہولیات کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ایوب نے کہا کہ بجلی سپلائی بند ہونے کی وجہ سے نہ تو مریضوں کو مشکلات کا سامنا رہتا ہے بلکہ اسپتال کے دیگر کاموں میں بھی رکاوٹیں کھڑی ہورہی ہیں۔ اس حوالے سے وزیر مملکت برائے صحت آسیہ نقاش نے کہا ’’ اسپتال میں نئے 100بستروں والے اسپتال کی تعمیر کیلئے جگہ درکار ہے مگر آیوش اسپتال رعناواری کو بند نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’ ہم آیوش اسپتال رعناواری کو جگہ فراہم کریں گے اور آیوش اسپتال بھی رعناواری میں ہی کام کرے گا۔ ‘‘یہ بات قابل ذکر ہے کہ آیوش اسپتال رعناواری میں روزانہ 300 مریضوں کا علاج و معالجہ کیا جاتا ہے جنہیں علاج و معالجے کے علاوہ ادویات بھی مفت فراہم کی جاتیں ہے۔