سرینگر// سرکار کی طرف سے ڈیجیٹل انڈیا کے دعوئے سراب ثابت ہو رہے ہیں کیونکہ بیشتر سرکاری رابطہ گاہیں یا تو غیر فعال ہوچکی ہیں یا انہیں فنی خرابیوں کے مسائل درپیش ہیں۔ سرینگر مونسپل کارپوریشن کی وئب سائٹ عرصہ دراز سے فنی خرابیوں سے دو چار ہے جس کا خمیازہ عام لوگوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ سرینگر کے ایک شہری ارمان خان نے بتایا کہ مکان کے اجازت نامے کیلئے گزشتہ15دنوں سے وہ دفتر کا طواف کر رہے ہیں تاکہ اس حوالے سے وہ ضروری دستاوزات پیش کرسکیںتاہم ہر بار سرینگر مونسپل کارپوریشن کا عملہ انہیں یہ کہہ کر واپس لوٹا رہا ہے کہ وئب سائٹ میں فنی خرابی ہے۔ایک اور شہری نے بتایا کہ وہ متعلقہ محکمہ میں اپنے دستاویزات آن لائن اپ لوڈ کرنا چاہتا تھا،تاہم انکی مراد بھی پوری نہیں ہو رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ اس بات کے دعوے کر رہا ہے کہ تمام چیزوں کو عوام کی سہولیات کیلئے آن لائن کیا جا رہا ہے تاہم محکمہ کی حالت خود ایسی ہے کہ وہ آن لائن سروس فرہم کرنے میں ناکام ہو رہا ہے۔اس سلسلے میں وئب گاہوں کو تیار کرنے والے ایک انجینئر عادل کرمانی کا کہنا ہے کہ ان وئب سائٹوں پر زیادہ دبائو بھی نہیں ہوتا تاہم ان کی دیکھ ریکھ کرنے کیلئے حقیقی ڈیولوپر اور وئب سائٹ کی خدمت فرہم کرنے والوں کی کمی ہے جو لوگوں کی آسنای کیلئے ان وئب گاہوں میں آئے فنی مشکلات کو بروقت دور کرسکیں۔سرینگر مونسپل کارپوریشن کے کمشنر ڈاکٹر شفقت خان نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پونے میں’این آئی سی‘‘ کی اپ ڈیٹنگ ہو رہی تھی،جس کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے جبکہ پرانی وئب سائٹوں کے ساتھ مسئلہ درپیش ہے اور عنقریب ہی سرینگر مونسپل کارپوریشن نئے وئب سائٹ متعارف کرائے گی۔