بانڈی پورہ //وزیربرائے دیہی ترقی و پنچایتی راج عبدالحق خان نے 11مئی سے دیہی علاقوں میں پولی تھین مخالف مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ریاست قدرتی وسائل سے مالامال ہے جسے جنت بے نظیر بنایاجائے ۔انہوںنے ریاست میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں ہر ایک بلاک سے ایک پنچایت کو منتخب کیاجائے گا۔وزیر موصوف نے ان خیالات کا اظہار بانڈی پور ہ میں محکمہ کی جائزہ میٹنگ کے دوران افسران سے خطاب میں کیا ۔یہ میٹنگ ڈپٹی کمشنر دفتر میں منعقد ہوئی جس میں ضلع ترقیاتی کمشنر بانڈی پورہ سجاد حسین گنائی، ایس ایس پی شیخ ذوالفقار، اے سی ڈی و دیگرتمام افسران بھی موجو دتھے ۔منریگا ، این آر ایل ایم ، آئی ڈبلیو ایم پی ، پی ایم اے وائی اور دیگر سکیموں کی صاف و شفاف عمل آوری پر زور دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ ا س میں کوئی شک نہیں کہ دیہی ترقی محکمہ میں جموں و کشمیر ملک کی دیگر تمام ریاستوں سے آگے ہے لیکن ہمیں بہت آگے جاناہے ۔انہوںنے کہاکہ جموں و کشمیر کو یہ خصوصیت حاصل ہے کہ قدرت نے اسے انمول وسائل سے نوازہ ہے جنہیں بروئے کار لاکر اس ریاست کو پھر سے جنت بے نظیر بنائیں ۔انہوںنے کہاکہ ریاست کو اس محکمہ کی کارکردگی کے باعث قومی سطح پر اعزاز سے نوازاگیاہے تاہم ملازمین خوب سے خوب تر کی جستجو میں رہیں ۔ان کاکہناتھاکہ نالے ، باندھ وغیرہ بھی تعمیر کریں لیکن کشمیر کو جنت بنائیں جس کیلئے لوگوں کی شراکت ضروری ہے ۔انہوںنے کہاکہ محکمہ دیہی ترقی ریاست کی بہت بڑی آبادی سے جڑاہے جس سے پوری صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے ۔وزیر موصوف نے ملازمین پر زور دیاکہ وہ ایسا کام کریں جس سے انہیں خود کو اطمینان ملے اورہر کام لوگوں کی فلاح و بہبود کو مد نظر رکھ کر کیاجائے ۔عبدالحق خان نے کہاکہ ہم نے پچھلے ستر برسوں میں بہت مشکلات اٹھائی ہیں ،اپنی سماجی ذمہ داریاں نبھایئے ،اپنے لئے تو ہر کوئی جیتاہے لیکن دوسروں کیلئے بھی زندہ رہیں اورکل سے اپنا مشن شروع کردیجئے ۔انہوںنے کہاکہ انہیں یقین ہے کہ 99فیصد ملازم ایمانداری سے کام کرتے ہیں لیکن ایک فیصد ایسے ہیں جن کو اپنے آپ کو سدھارنا ہوگا نہیں تو ان کیلئے محکمہ میں کوئی جگہ نہیں ہوگی ۔ان کاکہناتھاکہ ایک مچھلی سارے تالاب کو گندہ کرتی ہے ، یہ دیکھاجائے کہ یہ ایک فیصد لوگ کون ہیں ۔ان کاکہناتھاکہ وہ اب بلاک اور پنچایت سطح پر محکمہ کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے ۔دیہی علاقوں کو پولی تھین سے پاک بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وزیر دیہی ترقی نے کہاکہ محکمہ کی طرف سے11تاریخ سے دیہی علاقوں کو پولی تھین سے پاک بنانے کیلئے مہم شروع کی جارہی ہے جس میں ہر ایک کو اپنارول ادا کرناہوگا۔انہوںنے کہاکہ پولی تھین کا استعمال تباہ کن ہے جس کے خلاف وسیع پیمانے پر مہم چلائی جائے اور ہر گاﺅں کو اس کے استعمال سے پاک کیاجائے ۔انہوںنے کہاکہ گیارہ تاریخ کے بعد کسی بھی جگہ پولی تھین کا استعمال نہیں ہوناچاہئے اورکسی کو بھی پولی تھین کا استعمال نہ کرنے دیں کیونکہ اس پولی تھین نے بہت تباہی مچائی ،یہاں تک کہ سیلاب بھی اسی وجہ سے آیا۔انہوںنے کہاکہ پولی تھین کا استعمال کرنے والوں کیخلاف تحت ضابطہ کارروائی کی جائے جس کیلئے افسران کو اختیارات دے دیئے جائیںگے ۔پنچایت سطح پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے قیام پر زور دیتے ہوئے عبدالحق نے کہاکہ فی الحال پہلے مرحلے میں ایک بلاک میں سے ایک پنچایت کو چن کر ویسٹ مینجمنٹ سسٹم نصب کیاجائے ۔ پردھان منتری آواس یوجنا سکیم کے تحت کاموں کو جلد شروع کرکے پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر موصوف نے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ سے کہاکہ وہ خود کاموں کی نگرانی کریں ۔انہوںنے کہاکہ نظام وصاف و شفاف بنایاجائے اور اس سکیم سے مستفید ہونے والوں کی فہرست مساجد میں چسپاں کی جائیں تاکہ کچھ بھی پوشیدہ نہ رہے ۔انہوںنے کہاکہ گرام سبھا کے مطابق کام کئے جائیں اور ایک ہفتے کے اندر اندرگرام سبھائیں منعقد کی جائیں ۔انہوںنے بلاک ڈیولپمنٹ افسران کو ہدایت دی کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ڈائریکٹر دفتر اور محکمہ کے ایڈمنسٹریٹو دفتر بھیجیں اور تمام کاموںکو ایم آئی ایس پر اپ لوڈ کیاجائے ۔انہوںنے جہاں محکمہ کی کارکردگی کی سراہنا کی وہی کچھ افسران کو متنبہ بھی کیا ۔میٹنگ میں بتایاگیاکہ مالی سال 2016-17کے دوران مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار ضمانتی ایکٹ (منریگا)کے تحت 14.29کروڑ روپے فراہم ہوئے جس میںسے 14.25کروڑ روپے کا تصرف کیاگیا ۔اس دوران 24.75کروڑ روپے کی لاگت سے 1501کام مکمل کئے گئے جبکہ مزدوروں کو6,07,196دن کا روزگار فراہم کیاگیا ۔میٹنگ میں بتایاگیاکہ اس عرصہ میں 463کلو میٹر پر مشتمل سڑکیں ،127کلو میٹر پر مشتمل گلی کوچے ،22کلورٹ ،زرعی مقاصد کیلئے 13کنویںاورروایتی آبی ذخائر کی تجدید ،44.17ہیکٹر زرعی اراضی کو تحفظ کیاگیااور21نالیاںتعمیر کی گئیں۔مزید جانکاری دی گئی کہ ایک سال میں30411جاب کارڈ جاری کئے گئے جبکہ 378کنبوں کوسودن کا روزگار ملا۔اس موقعہ پر مزید بتایاگیاکہ جے کے این آر ایل ایم(امید) کے تحت 691سیلف ہیلپ گروپ قائم کئے گئے ہیں اور سمبل بلاک پورے صوبہ میں نمایاں کارکردگی پیش کررہاہے ۔سکیم کے تحت ضلع میں7ہزار خواتین اپنا روزگار خود کمارہی ہیں ۔اسی طرح سے بتایاگیاکہ آئی ڈبلیو ایم پی کے تحت ضلع میں 100کام مکمل کئے گئے ہیں۔