جموں //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو اپنی تقریر کے دوران اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب سابق وزیر گلچین سنگھ چاڑک نے دربار مو¿ اور کنٹریکچول لیکچرار،جو پچھلے تین ماہ سے ہڑتال پر ہیںنے وزیر اعلیٰ سے مداخلت کی اپیل کی۔ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی ابھی اپنی تقریر شروع کرنے کو تھیں کہ چاڑک ، جو کہ مہمانوں کی قطار میں بیٹھے ہوئے تھے یکایک اٹھ کھڑے ہوئے اور کہنے لگے کہ ”جب کشمیر میں حالات ٹھیک نہیں ہیں تو دربار کو وہاں منتقل کرنے کیا تُک تھی؟آپ کو معلوم ہے کہ گزشتہ برس بھی سیکرٹریٹ سرینگر میں معمول کے مطابق کام نہیں کرپایا تھا، امسال بھی ایسا ممکن نہیں ہے ، اس سے ترقیاتی کام اور لوگوں کے مسائل حل نہیں ہو پاتے ہیں اس لئے دربار کو کشمیر منتقل نہیں کرناچاہئے تھا۔ وزیر اعلیٰ نے جونہی تقریر ختم کی تووہاں آئے ہوئے کچھ کنٹریکچول لیکچراروں نے احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا ’میڈم ہم پچھلے 80دن سے ہڑتال پر ہیں لیکن حکومت ہماری جانب توجہ نہیں دے رہی ہے ،ایک خاتون لیکچرار نے وزیرا علیٰ سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی۔