سرینگر//گرمائی دارلحکومت جموں میں سول سکریٹرٹ اور دربار مو کے دیگر دفاتر آج یعنی پیر کو سرینگر میں کھل رہے ہیں اس دوران شہر بھر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ سیکورٹی کے پہرے بیٹھا دئے گے ہیں ۔6ماہ تک سرمائی راجدھانی جموں میں حکومتی اور انتظامی کام کاج جاری رہنے کے بعد دربار مو کے تحت سوموار کے روز پروگرام کے مطابق سیول سیکرٹریٹ کے دفاتر گرمائی راجدھانی سرینگر میں کھل رہے ہیں ۔ دربار مو کے پیش نظر اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور پولیس اور فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ۔شہر بھر میں اتوار کو سکریٹریٹ کی طرف جانے والی چھوٹی بڑی گاڑیوں کی باریک بینی سے چیکنگ ہوتی رہی جبکہ راہگیروںکے شناختی کارڈ بھی چک کئے جاتے رہے۔اس دوران معلوم ہوا ہے کہ ریاستی وزیر اعلیٰ کو اس دوران پولیس کی جانب سے روایتی گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔ جس کے ساتھ ہی وہ سیکریٹریٹ جاکر اپنا کام کاج شروع کریں گے۔ جبکہ گارڈ آف آنر کے بعد وزیر اعلیٰ کی پریس کانفرنس بھی متوقع ہے ۔دربار مو کے سرینگر منتقل ہونے سے قبل ہی ہنگامی بنیادوں پر سرکاری عمارات ، حکومتی و انتظامیہ کے اعلیٰ ذمہ داروں کی سرکاری کوٹھیوں ، رہائشگاہوں اور سیول سیکرٹریٹ کے دفاتر کی سجاوٹ کا کام مکمل کرلیا جبکہ سیول لائنز اور اس کے کچھ نواحی علاقوں بشمول راجباغ ، جواہرنگر ، سونہ وار ، گپکار روڑ ، بلیواڑ روڑ وغیرہ میں سڑکوں ، پُلوں اور فٹ پاتھوں کی سجاوٹ راتوں رات انجام دی گئی ۔ تمام اہم سڑکوں اور پُلوں پر خصوصی مارکنگ کے علاوہ زیڈ کراسنگ بھی کی گئی جس کیلئے غیر ریاستی مزدوروں اور رنگسازوںکی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ اس دوران اسیٹیٹس ڈیپارٹمنٹ نے خصوصی طور پر سیول سیکریٹریٹ کے دفاتر اور دیگر رہائشی و انتظامی عمارات کی تجدید وزیبائش کے ساتھ ساتھ رنگ روغن بھی کروایا ۔ جبکہ ان تمام سرکاری عمارات اور ہوٹلوں و رہائشی کوارٹروں کے کمروں اور دیواروں میں بھی ہنگامی بنیادوں پر رنگ وروغن کروایا گیا جہاں دربار مو سے جڑے سرکاری افسر ، انجینئر اور ملازمین وغیرہ اپنے اہل وعیال کے ساتھ رہائش پذیر ہوں گے ۔یاد رہے کہ جموں میں 12اپریل کو دربار مو کے تحت سیول سیکریٹریٹ کے تمام دفاتر بند کردئے گئے تھے جبکہ ان دفاتر کے ریکارڈ اور دیگر کاغذات کو ہنگامی بنیادوں پر سرینگر پہنچایا گیا ۔ جموںمیں سیول سیکریٹریٹ کے دفاتر بند ہونے کے ساتھ ہی متعلقہ آفیسروں ، انجینئروں ، ملازمین اور بیوروکریٹوں نے سرینگر کیلئے رخت سفر باندھ لیا اور گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران کم وبیش تمام بیوروکریٹ ، آفیسر ، ملازمین اور سیاسی جماعتوں سے وابستہ لیڈران بشمول ریاستی وزراء اور ممبران اسمبلی اپنے اہل خانہ سمیت سرینگر واپس پہنچ گئے ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہر سال سرما آتے ہی دربار کو جموں منتقل کیا جاتا ہے اور جب جموں میں سخت گرمی پڑتی ہے تو دربار کو سرینگر منتقل کیا جاتاہے1872.میں اُس وقت کے ڈوگرہ مہاراج گلاب سنگھ نے شاہانہ آسائش کے تحت دربار مو کو باری باری ہر 6ماہ کیلئے سرینگر اور جموں میں رکھنے کی روایت شروع کی تھی اور گذشتہ 140برسوں سے دربار مو کا یہ انوکھا اور انتہائی خرچیلا رواج یا روایت ریاست میں رائج ہے ۔