ڈوڈہ//سابق ریاستی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر عبدالمجید وانی نے ہفتہ اور اتوار کے روز ڈوڈہ حلقہ کے گادی،گاڈان،پرنیل،منجمی دیسی اور تھنوٹ دیہات کا دورہ کر کے عوام کو درپیش مسائل اور مشکلات کا جائزہ لیا اور پارٹی کارکنان کے ساتھ میٹنگ منعقدکر کے علاقائی صورتِ حال اور تنظیمی سرگرمیوں سے متعلق جانکاری حاصل کی۔یہاں جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کے دوران متعدد وفود نے وانی کے ساتھ ملاقات کر کے اُنہیں علاقائی مسائل کے بارے میں جانکاری فراہم کی۔ عوامی وفود نے سابق وزیرِ تعمیرات کو بتایا کہ موجودہ یاستی سرکار نے اس علاقہ کو مکمل طور نظر انداز کیا ہوا ہے اور گذشتہ تین برسوں کے دوران یہاں تعمیر و ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔ تمام تعمیراتی اور ترقیاتی سرگرمیاں ٹھپ ہیں اور جو تعمیراتی کام اور منصوبے سابقہ حکومت نے شروع کئے تھے وہ نا معلوم وجوہات کی بنا پر بند پڑے ہیں۔سڑکیں جو سابق حکومت کے دور میں بنی تھیں اُن کی بہتری کے لئے کوئی بھی قدم نہیں اُٹھایا جا رہا ہے اور اُن کی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔علاقہ کے تمام اسکولوں میں تدریسی عملہ کی شدید قلت پائی جاتی ہے جس وجہ سے طلباء اور طالبات کو نا قابلِ تلافی نقصان ہو رہا ہے۔صحت کا نظام بھی انتہائی ناقص ہے جب کہ پانی اور بجلی کا نظام بھی ابتری کا شکار ہے۔بجلی کی ترسیلی لائنیں سبز درختوں،بوسیدہ اور سڑے ہوئے لکڑی کے پولوں اور مکانات کی چھتوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں۔بہت سارے مقامات پر خار دار تاریون کا استعمال کیا گیا ہے۔راشن کی عدمِ دستیابی سے صارفین پریشان ہیں جب کہ کھانڈ گذشتہ ایک سال سے نایاب ہو چکی ہے۔جاب کارڈ ہولڈرس کونریگا اسکیم کے تحت کئے گئے کاموں کی اجرتیں ادا نہیں کی جا رہی ہیں اور نہ ہی اُنہیں نئے کام دئیے جاتے ہیں جس وجہ سے مزدور پیشہ لوگ دوردراز علاقوں میں مزدوری کے لئے جانے پر مجبور ہیں۔وانی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ اُن کے مسائل اور مطالبات کو متعلقہ حکام کی نوٹس میں لا کر حل کروانے کی پوری کوشش کریں گے۔اس موقع پر اُنہوں نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے وانی نے موجودہ ریاستی مخلوط حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور اس کے دن گنے جا چکے ہیں۔لوگ اس حکومت سے بہت تنگ آ چکے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ کب اس سے نجات حاصل ہو۔اُنہوں نے کہا کہ نئے منصوبے ترتیب دینا اور اُن کی عمل آوری تو دور کی بات، سابقہ حکومتوں نے جو منصوبے شروع کئے تھے یہ حکومت اُن کو بھی جاری نہیں رکھ سکی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ لوگوں کو معلوم ہو گیا ہے کہ ملک اور ریاست میں کانگریس سے بہتر کسی کی حکومت نہیں ہو سکتی کیوں کہ ہمارے ملک اور ریاست نے جو بھی ترقی کی ہے وہ کانگریس کے دور میں ہی کی ہے۔اُنہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آپسی بھائی چارہ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بنائے رکھیں اور فرقہ پرست طاقتوں کا متحد ہو کر مقابلہ کریں۔