نئی دہلی //کشمیرمعاملے پرقومی سطح پرہم آہنگی پیداکرنے کی کوشش کے تحت سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرفاروق نے نئی دہلی میں معروف کیمونسٹ لیڈر سیتا رام یچوری اورڈی راجوکیساتھ تبادلہ خیال کیا ہے ۔ اپنے مشن کشمیرکے سلسلے میں موصوف سونیاگاندھی اورسابق وزیراعظم منموہن سنگھ کیساتھ ملاقات کررہے ہیں ۔اس دوران سیتارام یچوری اورڈی راجونے فاروق عبداللہ کی پہل کوسراہتے ہوئے واضح کردیاکہ حریت سمیت سبھی متعلقین کیساتھ مذاکراتی عمل ناگزیرہے۔ سوموارکووزیراعظم مودی کیساتھ آدھ گھنٹے سے زیادہ وقت تک ملاقات کے دوران کشمیرکی صورتحال کوزیرغورلانے کے بعد ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کشمیرمعاملے پرقومی سطح پرہم آہنگی پیداکرنے کی ایک کوشش کے تحت بائیں بازئوکے سینئرلیڈران سیتارام یچوری اورڈی راجوکیساتھ الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔ ڈاکٹرفاروق نے دونوں سینئرکیمونسٹ لیڈران کوکشمیرمیں جاری احتجاجی لہراورغیریقینی صورتحال کی جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایاکہ کشمیرایک سیاسی مسئلہ ہے اوراسکوصرف سیاسی عمل سے ہی حل کیاجاسکتاہے ۔ میٹنگوں میں اس بات پر اتفاق کر لیا گیاکہ کشمیر کے سیاسی مسئلے کے حل اور موجودہ پر تنائو صورتحال کو معمول پر لانے کیلئے مرکزی حکومت کو سیاسی پہل کرنی چاہئے ۔ ڈاکٹر فاروق اور ڈی راجہ نے یک زبان ہوکر مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ جموںوکشمیر میں قیام امن اور سیاسی مسئلے کے حل کے حوالے سے تمام فریقین کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کریں ۔دونوںنے بتایا کہ کشمیر کے سیاسی مسئلے کے حوالے سے تمام فریقین کو انگیج کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن کی واپسی کے حوالے سے مذاکرات ناگزیر ہیں اور اس کیلئے مرکزی حکومت کو پہل کرنی ہوگی ۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری کے ساتھ بھی نئی دلی میں ملاقات کی ۔سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سیاسی مسئلے کے حل کے حوالے سے کلیدی رول ادا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق اور وزیر اعظم کے درمیان ہوئی ملاقات کے بعد ڈاکٹر فاروق کافی مطمئن نظر آرہے تھے اور انہیں یہ یقین ہے کہ آنے والے وقت میں مرکزی حکومت جموںوکشمیر میں حالات کو معمول میں لانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائیگی ۔