سرینگر//حراستی گمشدگی کے شکار افراد کے لواحقین نے سرینگر میں خاموش دھرنا دے کراپنے لاپتہ عزیزوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا ۔ لاپتہ نوجوانوں کے رشتہ داروں نے اپنے ہاتھوں میں بینر اور پلے کا رڈوں کے علاوہ ان افراد کی تصاویر بھی اٹھائی تھی ۔ اس موقعہ پر اے پی ڈی پی سربراہ پروینہ آہنگرنے کہا کہ متاثرین کو انصاف فراہم نہیں کیا جارہا ہے اور ایجنسیوں کو جواب دہ نہیں بنایا جارہا ہے ۔ پروینہ آہنگر نے جموں و کشمیر میں گزشتہ 27برسوں سے ہوئی ہلاکتوں ، گمشدگیوں ، عصمت ریزیوں ، سفری دستاویزات کی عدم دستیابی اور کمسن بچوں کو جیلوں میں ٹھونسنے سمیت ریاست میں افسپا ، پی ایس اے اور ڈسٹربڈ ایکٹ جیسے معاملات پر بولتے ہوئے کہا کہ بھارت فورسز ایجنسیوں کو ان قوانین کی ڈھال فراہم کر رہا ہے جس کی وجہ سے انسانی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ پروینہ آہنگر نے واضح کیا کہ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے میں فورسز کا ہاتھ ہے اور یہ کہ ہمیں پتہ ہے انہیں کس نے گمشدہ کیا جبکہ ہم ان کے نام بھی جانتے ہیں تاہم پھر بھی اس بات کی امید ہے کہ ہمارے بچے زندہ ہونگے ۔