سرینگر//وادی کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے مرکزی داخلہ سیکریٹری جمعرات کوہنگامی دورے پر سرینگر پہنچ گئے ۔یہاں پہنچنے کے فوراً بعد انہوں نے ریاستی گورنر این این وہرا، وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور پولیس سربراہ ایس پی وید کے علاوہ سیول انتظامیہ اور اعلیٰ فورسز وپولیس افسران کے ساتھ وادی میں عسکری سرگرمیوں کے گراف میں اضافہ کے علاوہ حد متارکہ پر دراندازی اور سیکورٹی سے جڑے ہوئے دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔مرکزی داخلہ سیکریٹری کا دورہ چند روز قبل وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے ساتھ ہوئی میٹنگوں کے بعد ہورہا ہے۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پچھلے چند روز سے راج بھون سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے۔وادی میں جنگجویانہ سرگرمیوں میں اضافے اور طلاب کی احتجاجی لہر کے بیچ مرکزی سیکریٹری داخلہ راجیو مہریشی نے سرینگر میں ریاستی وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی جسکے دوران تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سرکاری ترجمان کے مطابق وزیر اعلیٰ کے ساتھ میٹنگ کے دوران مرکزی سیکریٹری داخلہ نے ریاست کی سیکورٹی اور سلامتی صورتحال سے متعلق بات چیت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں گزشتہ روز جنوبی کشمیر میں ایک فوجی افسر کے اغوا کے بعد ہلاکت اور طلباء کے نہ تھمنے والے احتجاجی مظاہروں اور امن و قانون سمیت جنگجویانہ سرگرمیوں میں اضافے پر بھی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں لائن آف کنٹرول، سالانہ امرناتھ یاترا کیلئے معقول سیکورٹی اور سنگبازی کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔وزیر اعلیٰ کیساتھ بات چیت کرنے کے بعدمرکزی داخلہ سیکریٹری نے ریاستی گونرر این این وہرا سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق راجیو مہریشی ایوان گورنر پہنچ گئے جہاں پر انہوں نے ریاست میں قیام امن کے علاوہ حد متارکہ و بین الاقوامی سرحد پر دراندازی اور جنگجویانہ سرگرمیوں میں اضافے کے علاوہ سلامتی سے متعلق دیگر اموارات پر تبادلہ خیال کیا۔وادی میں گزشتہ ایک ماہ سے جہاں عسکری حملوں کے گراف میں اضافہ ہوا وہی طلاب بھی سڑکوں پر آکر احتجاج کر رہے ہیں ۔ سرینگر میں سیکریٹری داخلہ راجیو مہریشی کی سیول و پولیس انتظامیہ سے بھی میٹنگ ہوئی جس کے دوران سیکورٹی صورتحال کے علاوہ دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق جمعرات شام کو جھیل ڈل کے کنارے واقع للت گرینڈ پیلس میں ایک اور میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ریاست کے چیف سیکریٹری،آئی جی سی آئی ڈی،آئی جی کشمیر کے علاوہ خفیہ ایجنسی کے جوائنٹ ڈائریکٹر بھی موجودتھے۔ذرائع کے مطابق میٹنگ میں سماجی رابطہ گاہوں پر پابندی کے علاوہ طلاب کے احتجاجی مظاہروں سمیت امن و سلامتی کے دیگر معاملات پر داخلہ سیکریٹری کو جانکاری فرہم کی گئی۔