سرینگر//جنگلات و ماحولیات ، بھیڑ و پشو پالن اور ماہی پروری اور امداد باہمی کے وزیر مملکت میر ظہور احمد نے کل ہارون اور لاری بل میں ٹراوٹ کلچر فارم کا معائینہ کرکے وہاں کے کام کاج کا جائزہ لیا۔لاری بل ٹراوٹ فارم کے معائینے کے دوران وزیر کو بتایا گیا کہ ٹراوٹ مچھلیوں کو محکمہ کی جانب سے کوکر ناگ ، مانسبل او رہارون میں انتہائی معیاری فیڈ دیاجاتا ہے۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ مانسبل فیڈ مِل میں جس فیڈ کی پیداوار کی جاتی ہے اس میں 40سے 50فیصد پروٹین ہوتا ہے۔ہیچری کا جائزہ لینے کے لئے وزیر کو جانکاری دی گئی کہ رینبو ٹراوٹ کے 7لاکھ انڈے اور 3.5لاکھ بیج کی پیداوار کی جاتی ہے جس میں سے 50ہزار شوپیاں نالے میں سٹاک کئے گئے ہیں۔انہیں مزید بتایا گیا کہ اسی طرح براون ٹراوٹ کے 8لاکھ انڈو ںکی پیدوار کی جاتی ہے جن کو کشمیر صوبہ کے علاوہ کشتواڑ اور رام بن اضلاع کے آبی ذخائر میں سٹاک کیا جاتا ہے۔اس موقعہ پر وزیر کو مزید بتایا گیا کہ چیف پروڈکشن آفیسر گگری بل نے سال 2016-17ءکے دوران 50کوئنٹل ٹراوٹ کی پید ا وار سے30 لاکھ روپے کا منافع کمایا ہے۔وزیر موصوف نے اس حصولیابی کے لئے چیف پروجیکٹ آفیسر کی سراہنا کرتے ہوئے منافع میں مزید اضافہ کرنے پر زور دیا۔ وزیر کو بتایا گیا کہ سرینگر شہر میں کئی مقامات پر ریفریجریٹیڈ گاڑیوں کے ذریعے مچھلیوں کی فروخت کی جاتی ہے۔ہارون فیڈ مل کے معائینے کے دوران میر ظہو ر نے خام مواد میں پروٹین کی مقدار کی جانچ کے لئے موقعہ پر ہی احکامات دئیے۔انہوںنے کہا کہ یہ مچھلیوں کی غذا کے معیار میں بہتری لانے کے لئے لازمی ہے ۔محکمہ کی انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ پروجیکٹوں کوعملانے کے لئے رقومات کی کوئی کمی نہیں ہے ۔انہوںنے لاری بل ٹراوٹ فارم کو مزید ترقی دینے کے لئے افسران کو ایک منصوبہ ترتیب دینے کی ہدایت دی۔داچھی گام نالہ سے پانی فراہم کئے جانے کی مانگ کی ردعمل میں وزیر نے اس سلسلے میں ایک جامع رپورٹ ترتیب دے کر اس کو متعلقین کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت تاکہ یہ معاملہ محکمہ صحت عامہ کے ساتھ اٹھایا جاسکے ۔ماہی پروری محکمہ کے سینئر افسران وزیر موصوف کے ہمراہ تھے۔