کشتواڑ// نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہاہے کہ پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے معرض وجود میں آنے کے بعد ریاست میں صرف اور صرف منفی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، تعمیرو ترقی کے کام ٹھپ ہیں ، لوگوں بنیادی ضروریات کیلئے ترس رہے ہیں جبکہ تقسیمی سیاست نے مرکزیت حاصل کرلی ہے ۔ پی ڈی پی کے تبدیلی کے نعرے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ساگر نے کہا کہ تبدیلی کے دوغلے اور فریبی نعرے لگانے والوں نے ریاست کو تباہی کے دہانے لا کھڑا کیا ہے۔ چاروں طرف افرا تفری کا ماحول ہے اور لوگ بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام مخالف پالیسیوں کے بدلے ان دونوں جماعتوں کو عوامی غیض و غضب کا سامنا ضرور کرنا پڑے گا۔ ان دونوں جماعتوں کے برسر اقتدار آنے سے ریاست کی تعمیر و ترقی ماند پڑ گئی ہے۔ اگر کوئی کام ہوتا بھی ہے تو وہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت کے کام کا اندازہ وادی کی سڑکوں سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے، آج تمام سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہو کر رہ گئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی بھاجپا اتحاد نے سابق نیشنل کانفرنس حکومت کے پروجیکٹوں پر سیاسی انتقام گیری کے تحت کام روک دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور بھاجپا کی عوام کش پالیسیوں سے نہ صرف یہاں کے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ریاست کی ترقی پر بھی روک لگادی گئی۔