مہور//زون مہور کا پرائمری اسکول ملک پورہ ٹکسن 2004 میں ای جی ایس سینٹر بنا تھا اس کے بعد 2008 میں پرائمری اسکول بنا۔یعنی 12 سال گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک عمارت کا منتظر ہے اور طلاب کھلے آسمان تلے درس لینے کیلئے مجبور ہیں۔اس اسکول میں 34 طلاب زیرتعلیم ہیں جن کو درس دینے کیلئے دو استاد تعینات ہے۔اگرچہ یہ استاد ان طلاب کو ایک نجی عمارت میں درس دیتے تھے گذشتہ سال بارش کی دجہ سے وہ نجی عمارت بھی ٹوٹ گئی۔مقامی استاد کا کہنا ہے کہ اس اسکول میں ایک کچن شیڈ اور ٹوائلٹ موجود ہے لیکن بچوں کی تعداد زیادہ ہے جس وجہ سے وہ بچوں کو کچن شیڈ میں درس نہیں دے سکتے انہیں کھلے آسمان کے تلے بچوں کو مجبورا ًدرس دینا پڑتا ہے۔اگرچہ کبھی تیز دھوپ یا بارش ہو انہیں چھٹی کرنی پڑتی ہے۔اس کے علاوہ اس اسکول میں فرنیچر بھی موجود نہیں ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار زیڈ ای او مہوراور مقامی ایم ایل اے تک یہ بات پہنچائی لیکن ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔مقامی طلباء سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کشمیر اعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمارت نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ موسم گرما کے دوران وہ کھلے آسمان تلے اپنی پڑھائی اچھی طرح سے پوری نہیں کر پاتے اور اگرچہ کبھی تیز بارش ہو پھر بھی انہیں چھٹی کرنی پڑتی ہے جس سے ان کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔مقامی شخص شاہنواز احمد نے کشمیر اعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچوں کی پڑھائی عمارت کے بنا مکمل نہیں ہو پارہی ہے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پہلے بھی کئی مرتبہ اعلیٰ حکام تک یہ بات پہنچائی لیکن کوئی بھی حل نہیں نکلا ۔اس ضمن پر جب زیڈ ای او مہور محمد اسلم بیگ سے بات کی انہوں نے بتایا ہمارے زون میں 96 اسکول ایسے ہے جو بنا عمارت کے چل رہے ہیں انہوں نے بتایا انہوں نے اعلیٰ حکام کے نوٹس میں یہ معاملہ لایا ہے لیکن اس سال ابھی تک کسی عمارت کی تعمیر کو منظور ی نہیں ملی ہے۔