سرینگر//وزیر تعلیم سید محمد الطاف بخاری نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں ریاست میں قائم شدہ نئی کلسٹر یونیورسٹیوں کو قابل کار بنانے سے متعلق خدو خال کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں محکمے کے کمشنر سیکرٹری ڈاکٹر اصغر سامون اور سرینگر اور جموں کی کلسٹر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اور دیگر افسران موجود تھے۔میٹنگ سے خطا ب کرتے ہوئے وزیر نے دونوں یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو 15 ؍ مئی 2017 ء تک ریونیو اور کیپٹل بجٹ کے تحت منصوبہ جات رقومات کی مختص کاری کے لئے متعلقہ محکمہ میں داخل کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ دونوں یونیورسٹیوں کے لئے فی کس رُوسا کے تحت پہلے ہی ایک ایک کروڑ روپے واگزار کئے گئے ہیں جن کے تصرف سے متعلق سر ٹیفکیٹ اعلیٰ تعلیمی محکمے میں داخل کرنے کی وائس چانسلروں کو ہدایات دی گئیں۔میٹنگ میں امرسنگھ کالج سرینگر کے پرنسپل محمد اسلم بابا کو کلسٹر یونیورسٹی سرینگر کے لئے کنٹرولر امتحانات تعینات کرنے کو منظوری دی گئی جبکہ جموں کلسٹر یونیورسٹی کے لئے کنٹرول امتحانات کی نامزدگی 15 ؍ مئی تک داخل کرنے کے لئے کہا گیا۔ یونیورسٹیوں کے لئے ڈین تعینات کرنے کے منصوبے پہلے ہی داخل کئے گئے ہیں۔وزیر نے یونیورسٹیوں کے لئے فیکلٹی کو وضع قوانین کے مطابق تعینات کرنے کے لئے کہا گیا جبکہ فیکلٹی کی مستقلی کے منصوبے چانسلر کی منظوری کے لئے بھیجنے کی ہدایت دی گئی۔میٹنگ میں یونیورسٹیوں کے کام کاج سے متعلق دیگر امور پر بھی تفصیل تبادلہ خیال ہوا۔ ریاستی سرکار نے پہلے ہی یونیورسٹیوں کیلئے 124 اسامیاں قائم کرنے کو منظوری دی ہے۔کلسٹر یونیورسٹیوں کے قیام سے ریاست میں اعلیٰ تعلیمی شعبے میں نہ صرف کافی بہتری آئے گی بلکہ جدید پیشہ وارانہ کورسز بھی پڑھانے جائیں گے ۔ اس طرح ریاست میں یونیورسٹیوں کی تعداد 11 ہوگئی ہے۔