کراچیپاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار محمد خان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کو آئی سی سی میچ ریفری کے لئے نامزد کرنا چاہتے ہیںتاہم اس بارے میں فیصلے کا اختیار خود مصباح الحق کے پاس ہوگا۔چیئرمین پی سی بی کا اس بارے میں خیال ہے کہ ماضی میں اس معاملے میں پاکستان کے کچھ زیادہ کرکڑز سامنے نہیں آئے البتہ اب آئی سی سی کے اس شعبے میں سابق کرکڑز بڑی تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور انھیں خوشی ہوگی ،اگر مصباح اس بارے میں رضامندی ظاہر کریں۔اب یہ طے پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان کو کرنا ہے کہ وہ کمنڑی کی جانب متوجہ ہوتے ہیں یا پھر پی سی بی کی اس رائے کا احترام کرتے ہوئے اپنی خاموش طبیعت کے عین مطابق میچ ریفری بننے کو ترجیح دیتے ہیں۔اگر مصباح الحق اس حوالے سے منظر عام پر آئے تو وہ وہ پہلے پاکستانی ٹیسٹ کرکڑ نہیں ہوں گے،ان سے قبل اس شعبے میں پاکستان کے جن ٹیسٹ کرکڑز نے قسمت آزمائی کی،ان میں ماجد خان ،کرنل (ر)نوشاد،مرحوم وسیم حسن راجا،نسیم الغنی،اظہر خان اور ویسٹ انڈیز میں قومی ٹیم کے منیجرکے فرائض انجام دینے والے طلعت علی ملک شامل ہیں۔آئی سی سی میچ ریفری کے حوالے سے پاکستان کی نمائندگی کافی عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی،اب اس بارے میں سولہ سال پاکستان کے لئے انڑنیشنل کرکٹ کھیلنے والے مصباح الحق کا نام لیا جا رہا ہےجن کی رضا مندی سے پاکستان کا خالی خانہ آئی سی سی میچ ریفری کے شعبے میں پر ہو جائے گا۔موجودہ بین الاقوامی کرکٹ میں آسڑیلیا کے ڈیوڈ بون،انگلینڈ کے کرس براڈ،نیوزی لینڈ کے جیف کروو،سری لنکا کے رنجن مدوگالے،جنوبی افریقا کے اینڈی پائی کرافٹ،بھارت کے جواگل سری ناتھ اور ویسٹ انڈیز کے رچی رچرڈسن میچ ریفری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔