سرینگر// مسئلہ کشمیر اور موجودہ تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے مرکز میں حزب اختلاف کے لیڈروں کی طرف سے کشمیر کانکلیو کی پہل کے بیچ سرینگر میں 23مئی کو ٹریک ٹو سفارتکاروں نے کشمیر کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت بیران ریاست نشین ایک رضا کار تنظیم’’ سینٹر فار پیس اینڈ پراگرس‘‘ نے سرینگر میں23مئی کو یک روزہ کشمیر گول میر کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا۔اس گول میز کانفرنس میں دہلی اور کلکتہ کے دانشوروں کے علاوہ سیاسی جماعتوں کے لیڈروں،سیاسی مبصرین اور کشمیر مسئلہ کے ماہرین کے علاوہ مقامی سطح پر سیاسی جماعتوں سے وابستہ لیڈروں کی آمد بھی متوقع ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹر فار پیش اینڈ پراگرس نامی یہ غیر سرکاری تنظیم مزاحمتی جماعتوں کے لیڈروں کو بھی اس میں شامل کرنے کیلئے تگ دئو کر رہی ہے تاہم ابھی تک مزاحمتی لیڈروں سے کوئی بھی رابطہ قائم نہیں کیا گیا۔ معتبر ذرائع کے مطابق مذکورہ گول میز کانفرنس کیلئے تیاریاں شروع کی گئی ہیں اور کچھ مین اسٹریم جماعتوں کے لیڈروں سے بھی رابطہ قائم کیا گیا ہے ،جنہوں نے اس کانفرنس میں شمولیت کیلئے حامی بھر لی ہے۔ ان ذرائع کے مطابق ’’ سینٹر فار پیس اینڈ پراگرس‘‘ کے چیئرمین نے گزشتہ ماہ وادی کے دورے کے دوران کچھ مزاحمتی لیڈروں کے علاوہ مین اسٹریم جماعتوں سے وابستہ لیڈروں،دانشوروں،تاجروں اور میڈیا نمائندوں سے بھی ملاقات کی تھی،جس کے دوران وہ اصل صورتحال سے آگاہ ہوئے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ 23 مئی کو سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہونے والے اس گول میز کانفرنس میں کانگریس کے سنیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر منی شنکر آئر،سابق ائر وایس مارشل کپل کاک،انٹرنیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے آئی ڈی کھجوریہ،پروفیسر سوشیلا بھان،سی پی پی کے سربراہ اور ٹریک تو سفارتکار اوم پرکاش شاہ کے علاوہ دہلی اور کلکتہ سے کچھ وکلاء اور دانشور بھی شرکت کرینگے۔ان ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاست سے سابق ممبر پارلیمنٹ عبدالرشید کابلی،سابق وزیر غلام حسن میر،کیمونسٹ پارٹی آف اندیا کے سنیئر لیڈر اور ممبر اسمبلی محمد یوسف تاریگامی،عوامی نیشنل کانفرنس کے سنیئر نائب صدر مظفر احمد شاہ،کانگریس کے سابق ریاستی صدر پروفیسر سیف الدین سوز،عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید، پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری نظام الدین بٹ ،امتابھ مٹو کے علاوہ دیگر لیڈر اور دانشور بھی شمولیت کر رہے ہیں۔اس دوران ’’ سینٹر فار پیس اینڈ پراگرس‘‘ کے سربراہ ائو پی شاہ نے کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ ان کی انجمن23مئی کو سرینگر مین گول میز کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ انہوں نے وادی کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے مین اسٹرئم جماعتوں کے لیڈروں کے علاوہ کئی ایک حریت لیڈروں سے بھی بات کی جبکہ تاجروں،صنعت کاروں اور دیگر فریقین کے ساتھ ملنے کے بعد انہوں نے زمینی صورتحال کا پتہ لگایا۔ائو پی شاہ نے بتایا کہ بعد میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ صورتحال سے باہر نکلنے کیلئے سرینگر میں ہی ایک کانفرنس کا انعقاد کیا جائے جس میں تمام فریقین کے تصارات حاصل کئے جا سکیں۔شاہ نے بتایا کہ’’ کشمیر،آگے کا راستہ‘‘ کے نام سے اس گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ائو پی شاہ نے بتایا کہ1992سے وہ مسئلہ کشمیر کیلئے کئی محازوں بشمول ٹریک ٹو سفارتکاری پر سرگرم ہے ۔ واضح رہے کہ مرکز میں حذب اختلاف کی جماعتوں نے بھی کشمیر کانکلیوں کے انعقاد کا اعلان کیا تھا تاہم وزارت داخلہ نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہیں کوئی اطلاع نہیں دی گئی اور میڈیا کے ذریعے ہی انہیں اس بات کا پتہ چلا۔