سرینگر//سخاوت سینٹر کی سالانہ پیٹرن کانفرنس اتوار کوادارے کے ناظم ڈاکٹر یوسف العمر کی صدارت میں اقبال آباد بمنہ ہیڈکواٹرپر منعقد ہوئی جس میں وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے خیر خواہوں اور عطیہ دینے والوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے سخاوت سینٹر کے سیکریٹری پلانیگ عبدالحمید صوفی نے مالی سال 2016.17 میں ادارے کی کارکردگی کا خاکہ پائور پوئنٹ پریزینٹیشن کے ذریعے پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2016-17کے دوران سخاوت سینٹر تعلیم یافتہ نوجوانوں کو مستقبل میں حصول تعلیم کے لئے 1770سکالرشپ تقسیم کئے جس میں 50سکالرشپ پیشہ وارانہ تعلیم کے لئے دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ادارے نے 161 شادیو ں ،1919یتیموں اور بیوائوں ،670طبی،22آگ متاثرین کی مالی معاونت کی۔انہوں نے کہا کہ166کو اقتصادی بحالی کے تحت7پانی کے ٹیوب ویل،250برمی مہاجرین طلباء کی امداد کے ساتھ ساتھ ریاست میں خواتین کی راحت و امداد کے لئے7دستکاری مراکز کھولے گئے۔ اس موقع پر بات چیت کی ایک نشست بھی منعقد ہوئی جس میں مقررین نے کہاکہ وادی کشمیرمیں جہاں مختلف سروے کے مطابق سوا دو لاکھ بچے یتیم، پچاس ہزار عورتیں بیوہ اور ایک لاکھ سے زائد افرادذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں، میں زیادہ سے زیادہ فلاحی اداروں کی ضرورت ہے۔ معلوم رہے کہ اس فلاحی ادارے کا قیام جون 2005 میں اقبال میموریل ٹرسٹ سری نگر کی ایک اکائی کی حیثیت سے عمل میں لایا گیا تھا اور فروری 2013 میں اسے ایک علیحدہ ادارے کی حیثیت سے رجسٹر کیا گیا۔