گاندربل//بیہامہ وائل رابطہ سڑک کی خستہ حالت سے علاقے کی آبادی کو سخت مشکلات درپیش ہیں۔وائل کے مقام پراس اہم سڑک کی حالت اس قدر خراب ہے کہ گاڑیاںتو دورپیدل چلنے والوںکو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سمبل منیگام بائی پاس معرض وجود میںآنے سے قبل یہ شاہراہ انتہائی کی حامل تھی ا ور دن بھر ہزاروں کی تعداد میں گاڑیوں کی نقل و حرکت رہتی تھی لیکن سال 2010 میں بیکن نے اس شاہراہ کی مرمت کرنے کا عمل بند کردیا جس کی وجہ سے اس سڑک پر جگہ جگہ گہرے کھڈ بن گئے ہیں۔بیکن نے ساری توجہ سمبل منیگام بائی پاس پر مرکوزکی جبکہ وایل بیہامہ سڑک کو نظرانداز کرلیا ادھر آر اینڈ بی نے مرمت یامیکڈم بچھانے سے معذوری ظاہرکی۔محکمہ آراینڈ بی کا کہنا ہے کہ قانونی طور پر اس سڑک کی دیکھ ریکھ بیکن کے ذمہ ہے ۔ 2010 سے 2015 تک بیکن اور محکمہ آر اینڈ بی کے درمیان رسہ کشی چل رہی ہے جبکہ بیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سڑک کو 2015 میں آر اینڈ بی کے سپرد کیا ہے۔ اس سڑک کے کنارے ایک نہر گزرتی ہے جس میں معمولی کچرا جمع ہوجائے تو پانی سڑک زیر آب آجاتی ہے جس کے نتیجے میں سڑک جھیل کی صورت اختیار کرلیتی ہے۔ اتوار کو ایک موٹر سائیکل سوار ہلال احمد ساکن سالورہ اپنی موٹربائک زیر نمبر JKOIX-3353پر اپنی والدہ کو لیکر کنگن کی جانب جارہا تھا کہ اچانک وائل کے مقام پر سڑک کی خستہ حالی کے سبب توازن برقرار نہ رکھ سکا اور دونوں گرکرشدید زخمی ہو گئے۔ضلع ترقیاتی کمشنر طارق حسین گنائی نے اس ضمن میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ چند روز کے اندراندر سڑک کی مرمت کی جائے گی۔