تقریب میں افراتفری

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
 سرینگر// وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو منگل کے روز اُس وقت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا جب گرمائی دارالحکومت سری نگر میں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس (ایس کے آئی سی سی) میں ایک تقریب کی شرکاء خواتین نے نہ صرف کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے بلکہ توڑ پھوڑ بھی کردی۔جموں وکشمیر اسٹیٹ رورل لیول ہوڈس مشن (جے کے ایس آر ایل ایم) کی جانب سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں شرکت کے لئے وادی کے مختلف حصوں سے سینکڑوں خواتین کو ایس کے آئی سی سی لایا گیا۔ اس تقریب میںمحبوبہ مفتی جے کے ایس آر ایم ایل کے تحت کام کررہے ’سیلف ہیلف گروپوں‘ سے وابستہ خواتین سے بات چیت کرنے والی تھیں۔ بعض خواتین نے تقریب شروع ہونے سے قبل ہی ایس کے آئی سی سی میں یہ کہتے ہوئے داخل ہونے سے انکار کیا کہ انہیں دھوکے سے لایا گیا۔ تاہم منتظمین ناراض خواتین کو تقریب میں شرکت کے لئے قائل کرنے میں کامیاب ہوئے۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ایس کے آئی سی سی ہال میں میں اگر چہ خطاب کیا، اور نعت شریف سے اس کا آغاز بھی کیا گیا مگر ہال کے عقب میں کئی خواتین نمودار ہوئیں اور وزیر اعلیٰ کے خلاف نعرہ بازی کی،جبکہ کئی کرسیوں کو بھی ہوا میں پھینکا گیا۔اس واقعے سے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا۔ واقعہ کے ساتھ ہی زلزلہ کی افواہیں بھی پھیلنے لگیں،جبکہ خواتین نے باہر نکلنے کا راستہ تلاش کیا۔ ناراض خواتین شرکاء نے آزادی  کے حق میں اور وزیر اعلیٰ مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے کرسیاں ،بوتلیں اور دیگر فرنیچر بھی پھینکا۔ ایس کے آی سی سی میں پیش آئے اس واقعے سے اندر اور باہر عجیب ماحول پیدا ہوا جبکہ ہر سو خواتین محفوظ مقام کی طرف بھاگ رہی تھی جبکہ بیسوںخواتین نعرہ بازی بھی کر رہی تھی۔ خواتین کی نعرہ بازی سے وزیر اعلیٰ تقریب چھوڑنے کیلئے مجبور ہوگئی ۔ وزیر اعلیٰ جس کو عجلت میں تقریب سے باہر نکالا گیا نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت خواتین کی مدد کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں وہ اپنی کاوشیں جاری رکھیں گی۔ اس دوران کچھ دیر تک کیلئے تقریب کو مو خر کیا گیا اور بیشتر خواتین نعرے بازی کرتے ہوئے وہاں سے چلی گئیں۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *