سرینگر//آزادی پسند قائدین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک نے دختران ملّت سربراہ آسیہ اندرابی اور ان کی سیکریٹری فہمیدہ صوفی پر سیفٹی ایکٹ عائد کرنے اور انہیں کوٹ بلوال جیل منتقل کرنے کی تیاری کو ریاستی دہشت گردی کا بدترین مظاہرہ قرار دیتے ہوئے 19؍مئی جمعہ کو نماز کے بعد اس کارروائی کے خلاف اور جملہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کے حق میں پُرامن مظاہرے کرنے کی کال دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت آزادی پسندوں کے سلسلے میں براہِ راست ’’ڈاؤل ڈاکٹرین‘‘ پر عمل کررہی ہے اور وہ کشمیری عوام کی ترجمانی کرنے والی سیاسی قیادت کے خلاف عملاً برسرِ جنگ ہوگئی ہے۔ آزادی پسند لیڈروں نے خبردار کیا کہ آسیہ اندرابی کو حراست میں کوئی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ان کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ مشترکہ بیان میں مسرت عالم بٹ، امیرِ حمزہ شاہ، بشیر احمد بویا، میر حفیظ اللہ، محمد یوسف لون، محمد شعبان ڈار، محمد یوسف فلاحی، عبدالغنی بٹ، محمد رستم بٹ، شیخ محمد یوسف، عبدل مجید راتھر، رئیس احمد میر، عبدالسبحان وانی، عبدل احمد پرہ، محمد رفیق گنائی، مشتاق احمد ہرہ، محمد یوسف بٹ شیری، غلام محمد تانترے، شکیل احمد یتو، شکیل احمد بٹ، بشیر احمد قریشی، محمد رمضان شیخ، سلمان یوسف، فاروق احمد بٹ کپواڑہ، حاجی غلام محمد میر، غلام حسن ملک، محمد رستم بٹ، غلام محمد تانترے، منظور احمد کلو، محمد شعبان خان، عبدالخالق ریگو، محمد امین آہنگر، ماسٹر علی محمد، حاجی بشیر احمد صوفی، عبدالرحمان تانترے، حاکم الرحمان، اعجاز احمد بہرو، فاروق احمد صالح، غلام حسن شاہ، ناصر عبداللہ، مشتاق احمد ہرہ، مشتاق احمد کھانڈے، محمد شفیع وگے، محمد شفیع خان، محمد امین پرے، محمد اشرف ملک، محمد رمضان بٹ، عبدالمجید راتھر، ریاض احمد میر، جاوید احمد پھلے، مفتی عبدالاحد، مولانا مفتی اعجاز، عبدالحمید پرے، عبدالعزیز گنائی ڈورو سوپور، دانش ملک، منظور احمد بھگت اور شوکت احمد ڈار سمیت تمام آزادی پسند قائدین وکارکنان اور نوجوانوں کی فوری رہائی پر زور دیا گیا۔