سرینگر// ایک نجی ہسپتال میں مریضہ کو مبینہ طورزائدلمعیاد انجکشن دئے جانے کے خلاف منگل کو بسنت باغ کے لوگوں نے پریس کالونی میں احتجاجی مظاہرے کئے جبکہ محکمہ ڈرگ کنٹرول نے ہسپتال کی فارمیسی سیل کردی ہے اور پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔بسنت باغ سرینگر سے آئے لوگوں نے منگل کوپریس کالونی میں احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ صنعت نگر میں قائم سٹار اسپتال میں ایک مریضہ کو زائدلمعیاد انجکشن دئے گئے ، جس کی وجہ سے مریضہ کی حالت بگڑ گئی ہے۔ مریضہ کے شوہر ہلال احمد نے بتایا ’’ میری اہلیہ شگفتہ کو کمر میں درد کی وجہ سے ہسپتال میںجراحی کے عمل سے گزرنا تھا اور اس کیلئے سنیچر کو اسے اسپتال میں داخل ہونا پڑا۔ ہلال احمد نے بتایا کہ جراحی کے بعد جب شگفتہ کو Powercef S-1.5دیا جاتا تھا تو اسکے کمر میں کافی درد پیدا ہوتا ۔انہوںنے بتایا’’ شگفتہ کے کمر میں درد پیدا ہوتے ہی ہم اسپتال کے ڈاکٹروں کے پاس شکایت کرتے تھے مگر وہ صرف دلاسہ دلاتے رہے اورسوموار کی شام ہمیں معلوم ہوا کہ اسپتال میں جو اینٹی بائوٹک Powercef S-1.5 دئے جانے کی وجہ سے مریضہ کی حالت بگڑ گئی ہے ‘‘۔ ہلال احمد نے بتایا ’ اینٹی بائوٹیک Powercef S-1.5پر بناوٹ کی تاریخ جون 2015اور ختم ہونے کی تاریخ دسمبر 2016دیکھی گئی‘‘۔ ہلال احمد نے بتایا کہ شگفتہ اور دیگر مریضوں کو دئے جانے والے اینٹی بائوٹیک کا بیچ نمبرWZS5001 ہے اور اسے شگفتہ کی حالت لگاتار بگڑ تی گئی جس کی وجہ سے اس کو صدر اسپتال منتقل کیا گیا ۔ ہلال احمد نے مذکورہ اسپتال سے اٹھائے گئے اینٹی بائوٹیک انجکشن دکھاتے ہوئے نامہ نگاروں کو بتایا کہ کس طرح انسانی زندگیوں سے کھلے عام کھلواڑ کیا جاتا ہے ۔ ہلال احمد نے اس سلسلے میں محکمہ ڈرگ اینڈ فوڈ کنٹرول کے پاس بھی شکایت درج کرائی جس کے بعد محکمہ ڈرگ کنٹرول کی ٹیم نے سٹار اسپتال میں موجود زائدلمعیاد ادویات کو ضبط کرکے اسپتال کی فارمیسی کو سیل کردیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ اینڈ ڈرگ کنٹرول نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اسپتال کی فارمیسی سیل کردی گئی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک اسپتال کی فارمیسی کو بند کردیا گیا ہے اور اسپتال سے کئی ادویات بھی ضبط کئے گئے۔ سٹار اسپتال میں پیش آئے واقعہ اور تیمارداروں کے ساتھ مارپیٹ کے سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر نمبر87/2017 زیر دفعات 354اور323کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔