سرینگر// لبریشن فرنٹ نے کہا کہ وسیم احمد صوفی ساکنہ کوندبل گاندربل جو ایک پرامن سیاسی رکن ہیں کو پولیس نے 2016 میں گرفتار کیا تھا اور تب سے آج تک اس پر تین بار کالے قانون پی ایس اے کا اطلاق عمل میں لایا گیا ہے۔ اسی طرح بشارت احمد نجار، عاشق حسین بٹ،ریاض احمد ڈار اور منظور احمد نجار ساکنان بڈگام جو پچھلے چار سال سے قید ہیں کو بھی عدالت سے ضمانت ملنے کے باوجود غیر قانونی طور پر پولیس حراست میں رکھا جارہا ہے۔ بیان کے مطابق لبریشن فرنٹ کے ضلع صدر گاندرربل بشیراحمد راتھر( بویا) ،اراکین مشتاق احمد کپوارہ،تنویر احمد الٰہی پلوامہ اور عاشق حسین مائسمہ وغیرہ بھی عرصہ ٔ دراز سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید میں رکھے جارہے ہیں۔ غیر قانونی حراست اور قید میں رکھنے کے ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ نے کہا کہ یہ عمل جوانوں اور عام کشمیریوں کو پشت بہ دیوار کرنے کا عمل ہے اور اس عمل کے ذریعے پولیس اور حکمران دراصل یہاں بدترین تشدد کو فروغ دینے میں منہمک ہیں۔ایس او جی اور آرمی کی جانب سے شوپیان کے گائوں ہف شری مال پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ نے کہا کہ اس چھوٹے سے گائوں پر دھاوا بول کر نہ صرف ۱۰۰ سے زائد لوگو ں جن میں کئی بچیاں اور عورتیں بھی شامل ہیں کو مارا پیٹا گیا بلکہ درجنوں کو پیلٹ مار کر زخمی اور کئی ایک کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔