سرینگر//تعمیراتِ عامہ کے وزیر نعیم اختر نے کہا ہے کہ سرینگر سے قاضی گنڈ تک چار گلیاروں والی شاہراہ کو اس سال ستمبر مہینے تک ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے کھول دیا جائے گا اور اس سے خوشحالی اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیر نے ان باتوں کا اِظہار آج پروجیکٹ کا معائینہ کرنے کے دوران لوگوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔اس موقعہ پر چیف انجینئر آر اینڈ بی ، ریجنل ڈائریکٹر این ایچ اے 1 کے علاوہ رامکی کے نمائندے اور دیگر افسران بھی وزیر کے ہمراہ تھے ۔وزیر کو جانکاری دی گئی کہ یہ پروجیکٹ پہلے سال 2016ء کے دوران مکمل ہونا تھا لیکن نامساعد حالات کی وجہ سے اس میں تاخیر ہوئی ۔انہوںنے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود بھی اس پروجیکٹ پر کام شد و مد سے جاری ہے اور کمپنی مزدوروں کو کام جاری رکھنے کیلئے راضی کرنے میں کامیاب ہوئی ہے اور قاضی گنڈ سے سرینگر تک پٹی کو اس سال ستمبر مہینے تک ٹریفک کے لئے کھولا جائے گا۔افسروں نے وزیر کو جانکاری دی کہ گالندر سے پانتھہ چوک تک تین کلومیٹر لمبی سڑک پر تار کول بچھایاجانا ہے۔انہوںنے کہا کہ ناساز گار موسمی حالات کی وجہ سے یہ کام وقت پر نہیں ہوسکا ۔انہیں بتایا گیا کہ قومی شاہراہ پر تمام پُلوں اور دیگر کاموں کو یاتو مکمل کیا گیا ہے یا وہ تکمیل کے آخری مرحلے سے گزر ہے ہیں۔وزیر نے پانتھہ چوک ، گوری پورہ ، بارسو، اونتی پورہ بائی پاس ، قاضی گنڈ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا۔ انہوں نے کئی مقامات پر رُکے پڑے تعمیرا تی کام میں حائل معاملات کو فوری طور سے نمٹانے کی بھی ہدایت دی۔نعیم اختر نے کہا کہ اس طرح کے پروجیکٹوں کو مکمل کرنے کیلئے امن کا ہونا لازمی ہے اور یہ لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔انہوںنے کہا کہ ہائی وے کے مکمل ہونے سے وادی میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو عبور و مرور کی بہتر سہولیات بھی دستیاب ہوں گی۔انہوںنے قاضی گنڈ میں تعمیر ہور ہی نئی سڑک ٹنل کا بھی معائینہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ ٹنل کے دونوں اطراف سے کام شدو مد سے جاری ہے اور اس سے اگلے برس وقف کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وائیلو ٹنل اور مغل روڑ ٹنل کے ڈی پی آر بھی تیار کئے جارہے ہیں اور ان دونوں ٹنلوں کا کام اگلے ایک سے ڈیڑھ سال میں شروع ہونے کی اُمید ہے۔انہوںنے کہا کہ بڑے سڑک پروجیکٹوں کے مکمل ہونے سے ریاست کے مجموعی ترقیاتی منظرنامے میں ایک مثبت تبدیلی رونما ہوگی۔