مینڈھر//بالاکوٹ اور منکوٹ سیکٹروں میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب زور دار فائرنگ اور گولہ باری ہوئی جس کی وجہ سے اگرچہ کوئی جانی نقصان نہیں ہواالبتہ لوگوں میں خوف پیدا ہوا اور وہ گھروں میں ہی محصور ہوکر رہ گئے ۔دفاعی ذرائع نے بتایاکہ بالاکوٹ کے سرحدی علاقہ میں پاکستانی فوج نے صبح چار بجے سے لے کر چھ بجے تک اور منکوٹ کے سرحدی علاقہ میں رات بارہ بجے سے لے کر ساڑھے بارہ بجے تک زور دار فائرنگ کی ۔ اس دوران پاکستان افواج نے درمیانی درجہ کے ہتھیاروں کا استعمال کیا جس کا جواب ہندوستانی فوج نے بھی زور دار طریقہ سے دیا۔ البتہ کسی بھی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ۔ فائرنگ کی آواز دور دور تک سنائی دی اور لوگ گھروں میں ہی محصور رہے ۔دریں اثنا نوشہرہ سیکٹر میں لوگوںکی نقل مکانی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور ابھی تک 2180نفوس پر مشتمل 540کنبے انتظامیہ کی طرف سے اسکولوں میں قائم کئے گئے مختلف ریلیف کیمپوں میں پناہ لے چکے ہیں۔ ایڈیشنل ایس پی نوشہرہ اتل شرما نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا کہ کل دن بھر کی خاموشی کے بعد نوشہرہ کے لام علاقہ میں پاکستان کی طرف سے کی گئی موٹر شلنگ سے لوگوں میں دہشت پھیل گئی ہے جس کے بعد لوگوں نے محفوظ مقامات کی طرف مائیگریشن کی ہے ۔ ڈی سی راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال نے بتایا کہ ابھی تک 2180افراد کو سرحدی علاقوں سے بلٹ پروف گاڑیوں کی مدد سے نکالاگیا ہے جنہیں نوشہرہ میں قائم کئے گئے 5ریلیف کیمپوں میں رکھا جا رہا ہے ۔