جموں//گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران خطہ کے الگ الگ حادثات میں 5افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ اکھنور کے قریب باپ بیٹا زندہ دفن ہو گئے تو لام نوشہرہ میں موٹر سائیکل حادثہ میں ایک شخص کی موت واقعہ ہو گئی ہے ۔ راجوری میں ایک مزدور ٹرک سے گر کر موت کے منہ میں چلا گیا تو رام بن کے اکھڑال علاقہ میں ایک شخص درخت سے گر کر ہلاک ہو گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی شام کو ایک مزدور ٹرک سے سامان ان لوڈ کرتے ہوئے نیچے گر کر لقمۂ اجل بن گیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ 50سالہ غفار علی ولد محمد آیات ساکن چپریاں راجوری کاندلی پل کے قریب ٹرک سے گر کر زخمی ہو گیا۔ اسے راجوری ہسپتال لے جایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد نازک حالت کے پیش نظر جموں کیلئے ریفر کیا گیا لیکن وہ دوران منتقلی راستے میں ہی انتقال کر گیا ۔ /اکھنور تحصیل میں مٹی کی کھدائی کے دوران باپ بیٹا لقمۂ اجل بن گئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کی صبح 9بجے کے قریب تحصیل اکھنور کے گودھن گائوں میں باپ بیٹا گھریلو ضروریات کے لئے مٹی لانے گئے ہوئے تھے، وہ کھدائی کر ہی رہے تھے کہ غار نما جگہ دھنس گئی اور وہ دونوں مٹی کے پہاڑ تلے دب گئے ، جب تک مقامی لوگوں کو اس کی خبر ملی اور انہوں نے پولیس کی مدد سے بچائو کارروائی شروع کی، دونوں افراد انتقال کر گئے تھے۔ متوفین کی شناخت 60سالہ رام سرن اور اس کے 36سالہ بیٹے جھلا رام کے طور پر ہوئی ہے ۔ /اکھڑال تحصیل کے گجرارہ گائوں میں رونما ہوئے ایک دلدوز حادثہ میں ایک شخص درخت سے گر کر موت کے منہ میں چلا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ محمد رفیق ولد باجا بکروال ساکن کوکرناگ نامی یہ نوجوان اپنے مویشیوں کیلئے پتے کاٹنے کی غرض سے ایک درخت پر چڑھا ہوا تھا کہ وہ اچانک پھسل کر نیچے جا گرا۔ اسے شدید زخمی حالت میں پرائمری ہیلتھ سنٹر اکھڑال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔ اس کی نعش کو پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین کے سپرد کر دیا گیا ہے ۔ نوشہرہ کے لام علاقہ میں فوجی گاڑی کے ساتھ ٹکرا کر ایک موٹر سائیکل سوار کی موت واقعہ ہو گئی جس کے بعد مقامی لوگوں نے خاطی ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پکھرانی سے لام کی طرف جانے والا ایک بے نمبری موٹر سائیکل فوجی گاڑی کی زد میں آکر حادثہ کا شکار ہو گیا جس میں 50سالہ محمد مشتاق ولد محمد منشی ساکن پکھرانی ہلاک ہو گیا۔ مقامی لوگوں نے سڑک پر دھرنا دے کر کارروائی کا مطالبہ کیا، علاقہ کے دورہ پر آئے ڈی سی راجوری کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے ۔