سرینگر//جمعیت اہلحدیث نے کہا ہے کہ ایک طرف جہاں ریاست کی مقتدر دینی تنظیموں کا میڈیا ٹرائل کرکے ہیجانی صورت کو قائم کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں وہیں دوسری طرف مزاحمتی تحریک کو توڑنے اور اس کی قیادت کی کردار کشی کیلئے ذرائع ابلاغ (بھارتی میڈیا)کا ایک بڑا حصہ بھی میدان میں کود پڑا ہے ،جو انتہائی افسوسناک ہے۔جمعیت کے مطابق ان سبھی ہتھکنڈوں اور ریشہ دوانیوں کا مقابلہ ساری قوم کو اپنے وحدت فکر وعمل سے پوری یکسوئی اور یک روئی کے ساتھ کرنا ہوگا۔ان باتوں کا اظہار جمعیت منزل سرینگر پر منعقدہ مرکزی مجلس مشاورت سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمعیت پروفیسر غلام محمد بٹ المدنی اور ناظم اعلیٰ ڈاکٹر عبداللطیف الکندی نے کیا ۔موصولہ بیان کے مطابق پارٹی قائدین نے زور دے کر کہاکہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کا سلگتا ہوا مسئلہ ہے ،جس کو حل کرنے کےلئے اس کے تینوں فریق مذاکرات کی میز پر بیٹھ جائیں۔اس موقع پر معروف تصنیف ” زادالخطیب “ اور صدر جمعیت کی دو تصانیف ”مسائل قربانی“ اور ”تحفہ ¿ حجاب “کی رونمائی بھی عمل میں آئی ۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل پر جہاں پیلٹ اور بلٹ کی بارشیں ہورہی ہیںوہاں اُن پر اب حصول تعلیم کے راستے بھی مسدود کئے جارہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جموں میں بالخصوص حکمرانوں کے ارادے اچھے نظر نہیں آتے اور ریاست کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کے تانے بانے بھی بنے جارہے ہیں۔ روہنگیائی مسلمان زیر عتاب ہیں، گاﺅ رکھشک کے نام پر انسان کشی کا رجحان بڑھتا جارہا ہے۔ ہماری نئی نسل کی اخلاقی وروحانی بنیادوں کو ڈھانے کے لئے نہ صرف یہ کہ شہر ودیہات میں منشیات کی خرید وفروخت ہورہی ہے بلکہ کئی تعلیمی اداروں کے باہر بھی اس دھندہ کے ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت مسلمانان ریاست کو مسلک ومشرب کے خانوں میں بانٹنے کے عزائم کو اپنے عوام کے ساتھ مل کر کامیاب نہیں ہونے دے گی اور ریاست کی وحدت پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی ۔اس موقع پر ماہ رمضان کے دوران جمعیت کے ملی ، فلاحی اور تعلیمی وتعمیراتی منصوبوں کی تکمیل کےلئے ہمہ گیر مہم شروع کرنے کا عہد کیا کیا گیا۔ادھر مزاحمتی لیڈروں اور جماعتوں کو میڈیا ٹرائل سے خوفزدہ کرنے کو احمقانہ حرکت قرار دیتے ہوئے ماس مونٹ چیئرمین مولوی بشیر عرفانی نے کہا ہے کہ بھارت ہر ایک محاذ پر ناکام ہونے کے بعد اب ذرائع ابلاغ کو کشمیری عوام اور تحریک کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کیاہے ۔بشیر عرفانی نے کہا کہ جہاں کشمیر میں گزشتہ ایک برس سے بالخصوص پیش آرہی صورتحال کے دوران 150کے قریب عام شہریوں کی ہلاکتوں اور20ہزار کے قریب لوگوں کو زخمی کرنے علاوہ 1ہزار سے زائد نوجوانوں و بزرگوں کو نور بصیرت سے محروم کرنے پر بھارتی میڈیا نے کوئی لب کشائی نہیںکی،وہی اب اس بغیر وردی کے فوج کو کشمیری کی حق پر مبنی تحریک اور مزاحمتی لیڈر شپ کو بدنام کرنے کیلئے بھارت نے میڈیا کو استعمال کرنا شروع کردیا جو کہ افسوسناک ہے۔