سرینگر//میڈیکل ایجوکیشن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے امیدواروں کی طرف سے ’’فزیکل کونسلنگ‘‘ کی سہولیت فرہم نہ کرنے کے خلاف احتجاج کے بعد پیشہ وارانہ داخلی امتحانات بورڑ(بوپی) نے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ’’ اوپن میریٹ‘‘ اُمیدوار مخصوص زمرے سے وابستہ اُمیدواروں کو ملنے والے فائدے کو زائل کرنے کیلئے’’ آن لائن کونسلنگ‘‘ کو ختم کرکے’’ آف لائن کونسلنگ ‘‘چاہتے ہیں، مگر یہ بوپی کیلئے ممکن نہیں ہے۔ہفتے کو میڈیکل شعبے میں ایم ایس ، ایم ڈی اور دیگر ڈپلومہ کورسز میں داخلے کے خواہشمند اُمیدواروں کی طرف سے احتجاجی مظاہرے کے بعد اتوار کو بوپی چیرمین نے کہا کہ 8مئی 2017کو بورڈ نے مختلف کورسز میں داخلے کیلئے منتخب کئے گئے اُمیدواروں کی فہرست کو منظر عام پر لایا گیا اور اُمیدواروں کو چار دنوں کے اندر یعنی 12مئی 2017تک داخلہ مکمل کرنے کو ہدایت دی گئی۔ چیرمین نے کہا کہ منتخب اُمیدواروں کی فہرست 18مئی کو میری ہی نگرانی میں تیار کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران ہائی کورٹ کی ڈیوژن بینچ جموں نے 19تاریخ کو ہدایت جاری کی ہے کہ منتخب اُمیدواروں کی فہرست کو سر نو سے جلد تیار کیا جائے اور جسکے چلتے قانونی ماہرین سے رائے لی گئی۔ چیرمین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امسال بوپی نے’’ آن لائن کونسلنگ‘‘ کا اہتمام تمام قوانین کو مد نظر رکھکر کیا ۔ چیرمین نے کہا ہے کہ’’ اوپن میریٹ‘‘ سے تعلق رکھنے والے چند اُمیدواروں میںضوابط 17کے اطلاق پر خدشات موجود ہے ،جو مختلف طلبہ کو مخصوص شعبے کو منتخب کرنے کا فائدہ دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ مخصوص زمرہ میں آنے والے اُمیدواروں کے فائدہ کے خلاف سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاقانون کو سخت سے لاگو کرنے میں کوئی کوتاہی برتے گا۔