جموں//نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلی پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کو خط تحریر کرکے جموں وکشمیر میں امن بحالی کے لئے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔وزیراعظم کو تحریر کردہ خط میں پنتھرس سربراہ نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ جموں وکشمیر میں امن کی بحالی کے لئے کیا اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے ہندستانی شہریوں کو بھی باقی ملک کے باقی تمام شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق ملنے چاہئے جس کی ضمانت ہندستانی آئین میں دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کا الحاق بھی 26اکتوبر ،1947کو اسی طرح ہوا تھا جس طرح باقی 576ریاستوں کا الحاق وہاں کے حکمرانوں نے دستخط کرکے کیا تھا۔انہوں نے خط میں کہا کہ جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی قومی اتحاد اور جموں وکشمیر کے لئے جدوجہد کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی پارٹی جموں وکشمیر کے عوام کو اسی طرح تمام بنیادی حقوق دیئے جانے کی حمایت کرتی ہے جس طرح یہ باقی ملک کے شہریوں کو حاصل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے باشندے گزشتہ 70برسوں سے ان بنیادی حقوق سے محروم ہیں جن کی ضمانت ہندستانی آئین میں دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ جموں وکشمیر کے باشندوں کے لئے بنیادی حقوق کو یقینی بنانے کا اختیار رکھتی ہے جن سے وہ آج تک محروم ہیں۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں امن کی بحالی میں اس وقت وزیراعظم کی مداخلت لازمی ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دفعہ ۔ 370ناکارہ ہوچکی ہے اور یہ جموں وکشمیر کے عوام میں اعتماد بحال نہیں کرسکتی۔ انہوں نے وزیراعظم سے کہاکہ وہ صدر جمہوریہ سے درخواست کریں کہ جموں وکشمیر کے گورنر مشورہ دیں کہ ریاستی اسمبلی کو برخاست کرکے وہاں گورنر راج نافذ کردیں ۔ یہی واحد طریقہ ہے جموں وکشمیر میں امن بحالی کا۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے سیکشن ۔92کے تحت یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ وہاں گورنر راج لگا سکیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو تبدیل ہوتی صورتحال میں اپنی پسند کے اراکین اسمبلی کا انتخاب کا ایک موقع فراہم کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہاکہ 26اکتوبر، 1947کو جموں وکشمیر کے مہاراجہ کے ذریعہ دستخط کئے گئے الحاق نامہ کے مطابق ہندستانی پارلیمنٹ راست اتھارٹی ہے جو دفاع، غیرملکی امور ، مواصلات اور متعلقہ معاملات میں وہاں کے لئے قانون بنا سکتی ہے۔