سرینگر//نصاب میں کٹوتی اور ماس پرموشن کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے وزیر تعلیم سید الطاف بخاری نے کہا کیا کہ جن طالب علموں کی حاضری کم رہے گی انہیں امتحانات میں شمولیت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہروں کے پیچھے کسی بھی استاد کے ملوث ہونے کی کوئی بھی رپورٹ سرکار کے پاس نہیں ہے۔سرینگر کے’ ایس کے آئی سی سی‘میںایک کنونشن کے دوران وزیر تعلیم نے کہا کہ شورش زدہ علاقوں میں سیاسی عدم استحکام ہوتا ہے،جس کی وجہ سے وہاں کے مختلف طبقوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔ کنونشن کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بخاری نے طالب کی طرف سے جاری احتجاجی مظاہروں سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا’’ پلوامہ ڈگری کالج میں جو واقعہ پیش آیا ،اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی،اور اب احتجاج کا کوئی جواز نہیں بنتا‘‘۔انہوں نے کہا کہ احتجاج طالب علموں کا حق ہے ،تاہم انہیں اسکول احاطے میں ہی اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔وزیر تعلیم نے کہا’’ مجھے اس بات کا علم ہے کہ بچوں کا خون گرم ہے،تاہم میں اگر انکی جگہ ہوتا تو کالج احاطے میں ہی15منٹ تک احتجاج کرتا‘‘۔بخاری نے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے امن عامہ میںخلل پڑنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ امن و قانون کو ہاتھ میں لیںگے،انکے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ان کا کہنا تھا’’ جب طالب علم اسکول احاطوں سے باہر سڑکوں پر احتجاج کرتے ہیں،اس کی وجہ سے امن عامہ میں خلل پڑتا ہے،اور قیام امن کی مشینری متحرک ہوتی ہے،اور وہ کاروائی عمل میں لاتی ہے‘‘۔انہوں نے طالب علموں کو حراست میں لینے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گرفتار شدہ طالبعلموں کے خلاف کوئی ایف آئی درج نہیں کیا جاتا،تاہم انہیں کونسلنگ کر کے رہا کیا جاتا ہے۔انہوںنے تاہم کہا’’ اگر کوئی بھی طالب علم بند ہے،تو اس کے والدین ہمارے پاس آئیں۔ہم ان سے ضمانت لینگے اور ان بچوں کو رہا کیا جائے گا‘‘۔کوچنگ سینٹروں کی بڑتی تعداد پر سوالیہ انداز سے پوچھتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ ان کوچنگ مراکز میں نجی اسکولوں میں زیر تعلیم کوچنگ کرتے ہیں،تاہم اس سوال کا جواب ڈھونڈنا ضروری ہے کہ نجی اسکولوں میں اگر تعلیم کا معیار بہتر ہے،تو یہ بچے کوچنگ سینٹروں کا رخ کیوں کرتے ہیں،اور اگر معیار تعلیم ٹھیک نہیں ہے تو اس کو بہتر بنانے کیلئے کیا کیا جا رہا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ’’ فیس تعین ‘‘ کرنے والی کمیٹی2برسوں سے اس سلسلے میں کوئی بھی فیصلہ نہیں لے رہی ہے۔انہوں نے اس التواء کو نجی اسکولوں کے ساتھ زیادتی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکور کمیٹی کو چاہے کہ وہ اس حوالے سے حتمی فیصلے لے اور یا نجی اسکولوں کے درخواست کو مسترد کیا جائے۔الطاف بخاری نے فیس تعین کرنے والی کمیٹی پر ہی سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ نئی کمیٹی کا قیام بہت جلد عمل میں لایا جائے گا،جس کے فیصلے پر حکومت اور نجی اسکولوں کو اپیل کرنیکا موقعہ بھی حاصل ہوگا۔ وزیر تعلیم نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ امسال کوئی بھی ’’ ماس پرموشن‘‘ یا نصاب میں کٹوتی نہیں کی جائے گی بلکہ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جن طالب علموں کی حاضری کے ایام کم پائے جائیں گے،انہیں امتحانات میں بھی شمولیت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بخاری نے کہا کہ سابق وزیر تعلیم نعیم اختر نے محکمہ تعلیم کو سدھارنے کیلئے کافی محنت محنت کی اور اس دوران محکمہ کو پٹری پر لانے کیلئے ایسے فیصلے بھی لئے جو سخت اور غیر مقبول ثابت ہوئے،تاہم ان کا مقصد محکمہ تعلیم کو مزید مستحکم کرنے کا تھا۔انہوں نے کہا کہ کھبی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اچھے فیصلوں کے نتائج اچھے نہیں نکلتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ2ماہ کے دوران انہوں نے محکمہ تعلیم میں کچھ اقدامات اٹھائے،جن کے بہترین نتائج برآمد ہونے کی امید ہے۔کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیری معصوم قوم ہیں،اور انکے جذبات اور احساسات پہاڑی علاقوں کی ہی طرح گرم ہیں۔