سرینگر//حزب کمانڈر سبزار احمد بٹ کی ہلاکت کے بعد وادی کے شمال و جنوب میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے فورسز اہلکاروں کی کاروائی کے دوران زخمی ہونے والے متعدد افراد میں سے 21نوجوانوں کو سرینگر کے مختلف اسپتالوں میںداخل کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں 5نوجوان ایسے ہیں جنہیں گولیاں لگی ہیں جبکہ 8چھرے لگنے سے زخمی ہوئے ہیں اسی طرح 5افراد ٹیر گیس شل لگنے کی وجہ سے مضروب ہوگئے ۔ صدر اسپتال سرینگر کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ وادی کے مختلف علاقوں سے سنیچر کو 16زخمی افراد کو یہاں لایا گیا ہے جن میں 5گولیا ںلگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے ان افراد میں 18سالہ سمیر احمد کی حالت نازک ہے جبکہ 8چھرے لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں۔ صدر اسپتال کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چھرے لگنے کی وجہ سے زخمی ہونے والے 8نوجوانوں میں 4کی آنکھیں پیلٹ لگنے کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں جن میں 45سالہ غلام حسن خان کی بائیں آنکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔صدر اسپتال میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمیوں میں ایسے نوجوان بھی شامل ہیں جو ٹیر گیس لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگئے ہیں۔سی ایم او جی وی سی ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ سنیچرکو تین زخمیوں کا اندراج جے وی سی سرینگر میں کیا گیا جن میں دو ٹیر گیس لگنے سے جبکہ ایک نوجوان پتھر لگنے کی وجہ سے زخمی ہوا ہے ۔ ڈاکٹر مدثر نے بتایا کہ تمام زخمیوں کی حالت بہتر تھی اور اسلئے انہیں علاج و معالے کے بعد گھر روانہ کردیا گیا ۔سرینگر کے شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میدیکل سائنسز سرینگر میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ سنیچر کو 2زخمی نوجوانو ں کو علاج و معالے کیلئے صورہ اسپتال منتقل کیا گیا جن کا تعلق سرینگر کے صورہ علاقے سے تھا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ دونوں نوجوان کو مظاہروں کے دوران ٹیرگیس شل لگنے کی وجہ سے چوٹیں آئی ہیں۔