سرینگر//ریاست جموں و کشمیر میں جھیلوں اور آبی پناگاہوں پر ناجائز قبضہ سے ا یک سنگین خطرہ پیدا ہوا ہے ۔حکومت کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں 718لوگوں نے آبی پناہ گاہوں کی422ایکٹر اراضی پر قبضہ کیا ہے ۔کشمیر میں 5ایسی جھیلوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں پر ناجائز تجاوزات کھڑے کئے گئے ہیں ۔ہوکرسر ،ہائے گام ،میر گنڈ ،چتھلم اور فرش کوری آبی پنا ہ گاہوں کی دیکھ ریکھ محکمہ وائلڈ لائف اور محکمہ مال کررہے ہیں تاہم گذشتہ کئی برسوں سے ان پناہ گاہوں پر ناجائز قبضہ کیا جارہا ہے ۔ذرایع کے مطابق 381لوگوں نے ہوکر سر جھیل کے کئی حصوں پر ناجائز قبضہ کیا ہے جبکہ میر گنڈ آبی پناہ گاہ پر 212اور ہائے گاہ آبی پناہ گاہ پر125لوگوں نے قبضہ کیا ہے ۔ہوکر سر جھیل جہاں دنیا کے مختلف علاقوں سے پرندے ہر سال آتے ہیں ،میں بڑے پیمانے پر ناجائز تجاوزرات کھڑے کئے جارہے ہیں ۔سرینگر کے نگین جھیل کا رقبہ بھی دن بہ دن سکڑتا جارہا ہے ۔2009 میںسٹلائٹ کے ذریعے کھینچی گئی تصاویر کے مطابق اس جھیل کا 25.86 مربع کلومیٹر رقبہ اب25.76 مربع کلو میٹر رہ گیا ہے ۔