جموں// اتوار کو رمضان المبارک کاپہلاروزہ تھا،ماہ مقدس کے آغازمیں صائمین کاجوش وجذبہ دیدنی ہے، مساجدکی رونق اورنمازیوں کی تعدادمیں بھی اضافہ ہوا۔اس کے علاوہ روزہ کے اہتمام کےلئے بازاروں میںخریداروں کی رونق بھی بڑھی ہے ۔اگرچہ مئی کے اواخر میں جہاں شدت کی گرمی ہے وہیں ایمانی حرارت بھی عروج پردکھائی دے رہی ہے، اس دوران رات دیر گئے ہوئی بارش سے جھلستی گرمی سے قدر راحت ملی۔ اتوار کے روزمسلمانان ریاست جموں وکشمیرکے علاوہ ہندوستان اورپاکستان میں بھی اہلیان اسلام نے رمضان المبارک کاروزہ رکھا۔صبح صادق سے قبل کی رونق بھی دوبالا ہے ، مساجد کے لاﺅڈ اسپیکروں سے ذکر واذکار اور درود و سلام کی صدائیں بازگشت کر کے لوگوں کو سحری کا اہتمام کرنے کی دعوت دے رہی تھیں ۔واضح رہے کہ اس سا ل رمضان کے روزے کی مدت 16گھنٹوں کے قریب ہے،جموں میںاختتام سحری 3.46منٹ تو شام 7.33 منٹ پرروزہ افطارکیاگیا۔رمضان کے روزے رکھنااسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک عبادت ہے ۔اسی لیے ماہ رمضان کاآغازہوتے ہی اکثر مسلمانوں کی روزمرہ معمولات میں بھی نمایاں تبدیلیاں ہوتی ہیں اورلوگ پورے دِن روزہ رکھنے کے علاوہ خصوصی عبادتوں کابھی اہتمام کرتے ہیں۔اتوار سے شروع ہوئے رمضان المبارک کے پیش نظرلوگوں میں مقدس ماہ کے تئیں جوش وجذبہ ،گرمجوشی اورسرورپایاجاتاہے اورایک الگ طرح کاجذبہ چہروں سے عیاں ہوتاہے۔پہلے روزہ کے موقعہ پرسحری کے وقت روزہ رکھنے کے بعدلوگوں کی بھاری تعدادنے مساجدکارخ کرکے نمازفجرپڑھی ۔جموں کی تاریخی مسجدتالاب کھٹیکاں جوکہ تعمیری مرحلے سے گذررہی ہے میں بھی کثیرتعدادمیں روزہ داروں نے نمازفجراداکی۔شہرجموںاوراس کے اطراف واکناف میں واقع مساجدمیں بھی نمازیوں کی تعدادمیں بھاری اضافہ دیکھنے کوملا۔نمازفجرکی ادائیگی کے بعدلوگوں نے پورادِن مختلف نوعیت کی عبادات کااہتمام کیاجن میں تلاوت قرآن،روزہ کی پابندی،خصوصی دعائیں ،نوافل وغیرہ شامل ہیں ۔نمازظہر،عصرکے بعدشام کونمازمغرب سے قبل روزہ داروں نے ٹھنڈے مشروبات ،کھجوروں،پھلوں اورمٹھائیوں وغیرہ سے روزہ افطارکیا۔افطارکے وقت جامع مسجدتالاب کھٹیکاں،جامع مسجدلکھداتابازار،جامع مسجدگمٹ،جامع مسجدپل توی،جامع مسجدریلوے سٹیشن،جامع مسجدگوجرنگر،جامع مسجداستادمحلہ ،جامع مسجدرمضان پورہ ،جامع مسجدچنورودیگرمساجدمیں بھاری تعدادمیں روزہ دارپہنچے جہاں اراکین مساجدکمیٹی نے روزہ داروں کاروزہ افطارکروایا۔دیگرمہینوں کی نسبت اس مہینے میں مسلمانوں کی اکثریت نمازوں،روزہ ،نوافل وغیرہ عبادات کااہتمام کرتی ہے ۔جموں شہرکے مختلف بازاروں میں بھی رمضان المبارک کے پیش نظرخریداروں کی بھیڑاورگہماگہمی رہی اورروزہ افطاری کےلئے کھجوریں ،پھل اوردیگرمیٹھی چیزیں ،مشروبات کی خوب خریداری بازاروں میں کی گئی۔اس ماہ مقدس میں ایک نفل کاثواب سترفرضوں کے برابربتایاجاتاہے اورنیزہرقسم کی عبادت کاثواب اضافی طورپرملتاہے اوراللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں کانزول ہوتاہے اورروزہ داردن کوروزہ رکھتے ہیں اوررات کونمازعشاءاورتراویح پڑھ کراللہ تعالیٰ کے حضورسربسجودہوکرگڑگڑاکراپنے گناہوں کااعتراف کرکے بخشش کی دعائیں کرتے ہیں۔ماہ رمضان سے متعلق کہاجاتاہے کہ یہ وہی مقدس مہینہ ہے جوزندگی گذارنے کاطرزعمل سکھاتاہے ۔لوگ اس مہینے میں بہ حالت روزہ کوئی غلط کام اورگناہ کاارتکاب نہیں کرتے ۔اورگناہوں سے بچ کراللہ تعالیٰ کیساتھ رشتہ مضبوط بناکرروحانی سکون حاصل کرتے ہیں۔