سرینگر //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پروجیکٹ کو عملانے والوں اور پالیسی سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ سرکاری محکموں کے دفاتر تعمیر کرانے کے دوران اُن کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو ملحوظ نظر رکھا کریں۔سرینگر میںکئی سرکاری محکموں کے دفاتر کی پیش رفت کا ایک میٹنگ کے دوران جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سرکاری دفاتر کے کام کاج میں تبدیلیاں ہو رہی ہیں لہٰذا یہ دفاتر ڈیزائن کرنے کے دوران ضروریات کا خاص خیا ل رکھا جانا چاہئے۔انہوںنے کہا کہ محض ایک عمارت کھڑا کرنے کے بجائے محکمہ کو ایک ایسی عمارت تعمیر کرنی چاہئے جس سے اُن کی مخصوص ضروریات پوری ہوسکیں۔وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی کہ ان محکموں کے لئے ایک ہی چھت کے تلے بیت الخلاء ، آرام گاہ، میٹنگوں اور ویٹنگ ہالوںکے علاوہ پرزنٹیشن کی سہولیات موجود ہونی چاہئے تاکہ وہ بلا کسی دِقت کے اپنا کام کاج انجام دے سکیں۔اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ کو جانکاری دی گئی کہ سرینگراور جموں میں سول سیکرٹریٹ کے احاطوں میں 150کروڑ روپے کی لاگت سے اضافی دفتری بلاک تعمیر کئے جائیں گے۔انہیں بتایا گیا کہ ان بلاکوں کو ماڈیولر طرز طریقے پر تعمیر کیا جائے گاجس میں ایک ہی شاخ یا ایک ہی منزل میں پورے محکمہ کے لئے گنجائش موجود ہوگی۔محبوبہ مفتی نے اخراجات کے اعتبار سے تمام اہداف وقت پر حاصل کرنے کی ہدایت دی ۔انہوںنے ہدایت دی کہ ان مجوزہ تعمیرات میں ہر برس دو منزل مکمل کی جانی چاہئے۔ انہوں نے پانچ میڈیکل کالجوں ،پالی ٹیکنیک اور انجینئرنگ کالجوں کے علاوہ ریاست میں جاری اہم سڑک پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔محبوبہ مفتی کو بتایا گیا کہ اننت ناگ ضلع میں پوشہ واری پل مکمل کیا جاچکا ہے جسے عنقریب ہی کھول دیا جائے گا جبکہ سلر پُل کو ا س برس کے آخر تک مکمل کیا جائے گا۔اسی طرح میٹنگ میں بتایا گیا کہ صفا پورہ اور کٹھوعہ میں دو انجینئر نگ کالجوں اور تمام پانچ پالی ٹیکنیک کالجوں پر کام شد و مد سے جاری ہے اور توقع ہے کہ ان میں سے اکثر اس برس کے آخر تک یا اگلے سال کے اوائل میں مکمل کیا جائے گا۔