Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

صیام کی عظمت وبرکت

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 30, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
11 Min Read
SHARE
صیام اسلام کے ارکان خمسہ میں سے ایک ہے۔توحید،صلوٰۃ، زکوۃ اورحج کے ساتھ صیام بھی ان اساسی ارکان میں سے ہے جس پر اسلام کی عمارت قائم ہے۔اللہ رب العالمین نے توحید، نماز، زکوۃ اور حج کے علاوہ تمام اعمال صالحہ کے ثواب وعقاب اور انعام واکرام کو مقرر کردیا ہے یہاں تک کہ رمضان میں ابن آدم کے اعمال صالحہ کے مقررہ ثواب کو بڑھابھی دیا جاتا ہے۔ ایک نیکی کے ثواب میںدس گنا سے لے کر سات سو گنا تک اضافہ کردیا جاتا ہے(بخاری ومسلم) سوائے صیام کے۔ حدیث قدسی میں آیا ہے: اللہ رب العالمین نے فرمایا ہے کہ… صیام میرے لیے ہے اور میں ہی اس کی جزاء دوں گا (بخاری، کتاب الصوم)یعنی اللہ تعالی نے دیگر اعمال صالحہ کے برخلاف صیام کے ثواب کو ظاہر نہیں کیا ہے بلکہ کہا ہے کہ صیام کی جزا صائم کو میں بذات خود اپنے ہاتھوں سے دوں گا۔یہ ایسے ہی ہے جیسے کسی کمپنی کا ذمے داراپنے اکاؤٹنٹ سے کہے کہ تمام ملازمین کو مقررہ اجرت تقسیم کردو سوائے فلاں کے کہ اس کے اچھے کام کی وجہ سے میں خود اسے اس کی اجرت دوں گا۔اب وہ اسے کیا اجرت دے گا ،کتنا دے گا یہ کمپنی کے مالک اور ملازم کے درمیان ہے۔ وہ اسے اپنی خوشی سے جس قدر اور جتنا چاہے نواز سکتا ہے۔ بعینٖہ روزے کا یہی حال ہے۔ اس کی اجرت، اس کی جزاء، اس کا ثواب، اس کا انعام واکرام رب العالمین قیامت کے دن بندے کو خود عطا کرے گا۔
سوال یہ ہے کہ جب تمام اعمال کے ثواب وعقاب کا تعین کردیا گیا ہے، ان کے انعام واکرام کو مقرر کردیا گیا ہے تو پھر صوم کے ثواب کو اللہ تعالی نے اپنے لیے کیوں خاص کیا؟اس کی جزاء کو مقرر کیوں نہیں کیا؟اس کے انعام واکرام کی نوعیت کو واضح کیوں نہیں کیا؟صحیح بخاری کے شارح حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں ان تمام سوالات کے دس جوابات دیے ہیں جو علمائے کرام کے اقوال وآراء سے مستفاد ہیں۔ ان اقوال کی روشنی میں صیام کی عظمت اور برکت سمجھ میں آتی ہے۔ ان میں سے اہم اقوال یہ ہیں:
۱۔اللہ رب العالمین نے صیام کے ثواب اور انعام واکرام کو اپنے لیے اس لیے خاص کیا ہے کہ صیام ایسی عبادت ہے جس میں ریاکاری کا شائبہ نہیں ہوسکتا ۔ انسان روزے سے ہوگا یا نہیں ہوگا۔جس طرح انسان چھپ چھپاکر گناہ کا ارتکاب کرتا ہے صیام کی حالت ویسی نہیں۔ بندہ چھپ چھپاکر کھانا کھا سکتا ہے۔ پانی پی سکتا ہے۔ بیوی سے ہم بستر ہوسکتا ہے لیکن اسے یہ احساس بھی ہوگا کہ ایسی صورت میں اس کا روزہ فاسد ہوچکا ہے یعنی روزے کا عمل صرف اور صرف اللہ کے لیے ہوتا ہے،جب کہ نماز، زکوۃ، حج، عمرہ اور دیگر اعمال صالحہ میں صد فیصد ریا کا شبہ ہوسکتا ہے لیکن روزے میں ریاکاری کا دخل ناممکن ہے۔اما م قرطبی کہتے ہیں کہ صیام کے علاوہ ہر عبادت میں ریا کا شائبہ ہوسکتاہے۔ چونکہ صیام صرف اللہ کے لیے ہوتا ہے اس لیے اللہ تعالی نے اس کے اجر کو اپنے لیے خاص کردیا ہے۔اسی لیے حدیث قدسی میں اللہ تعالی فرماتا ہے کہ بندہ کھانا پینا، اپنی خواہشات اور شہوت کو میرے لیے ترک کرتا ہے (بخاری کتاب الصوم)
۲۔صیام صرف اللہ کے لیے ہے ۔ صیام کے ثواب اور اس کے انعام کو اللہ تعالی اپنے ہاتھوں سے بندے کو اس لیے عطا کرے گا کہ دیگر طاعات او راعمال صالحہ کے برعکس صیام کے ثواب اور اجر کو صرف اور صرف اللہ تعالی ہی جانتا ہے۔اسی لیے حدیث میں آتاہے کہ بندے کے تمام اعمال کے ثواب کو سات سو گنا تک بڑھادیا جاتا ہے سوائے صیام کے کہ اس کی جزا اوراس کا ثواب صرف اور صرف اللہ تعالی ہی بندے کو عطا کرے گا۔ آیت کریمہ ’’صبر کرنے والوں کو بے شمار ثواب عطا کیا جائے گا‘‘ (سورۃ الزمر آیت ۱۰) میں بعض مفسرین نے  لفظ الصابرون کی تفسیر الصائمون سے کی ہے ۔ صبر کرنے والوں یعنی روزہ رکھنے والوں کو بے شمار ثواب عطا کیا جائے گا مراد ہے۔ایک حدیث میں آیا ہے کہ اعمال سات طرح کے ہیں اور ان میں سے ایک عمل ایسا ہے جس کا ثواب صرف اور صرف اللہ کو معلوم ہے اور وہ صیام ہے (طبرانی، ضعفہ الالبانی فی ضعیف الترغیب)
۳۔ صیام کے اجر کو اللہ تعالی نے اپنے لیے اس لیے خاص کیا ہے کہ صیام ان عبادتوں میں سے ایک ہے جو اللہ تعالی کو بہت پسند ہے۔ ایک حدیث میں آیا ہے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’روزہ رکھو کیوں کہ روزے جیسی کوئی عبادت نہیں‘‘ (نسائی، صححہ الالبانی)
۴۔اللہ تعالی نے صیام کی اضافت اپنی طرف کرکے صیام کی عظمت کی طرف اشارہ کیا ہے۔ یہ اسی طرح ہے جس طرح کہ تمام مساجد اللہ کے گھر ہیں لیکن خانہ کعبہ کو ہی صرف بیت اللہ کہا جاتا ہے کہ اس سے خانۂ کعبہ کی عظمت اور اس کی شرف ومنزلت مراد ہے۔ اسی طرح اللہ تعالی نے یہ کہہ کر کہ روزہ میرے لیے ہے روزے کی عظمت اور اس کی قدر ومنزلت کی طرف اشارہ کیا ہے۔
۴۔ طعام کر نے اور پانی وغیرہ پینے( اکل وشرب) سے بے نیازی اللہ تعالی کی صفت ہے۔ چونکہ بندہ صیام کے ذریعے اکل و شرب اور شہوات سے بے نیازی کی صفت اختیار کرتا ہے، اس لیے اللہ تعالی نے بندے کے صیام کو اپنے لیے خاص کردیا۔ امام قرطبی کہتے ہیں:تمام اعمال بندے کے حالات کی مناسبت سے ہیں سوائے صیام کے کہ یہ ایسی عبادت ہے جو اللہ تعالی کی صفات میں سے ہے۔گویا کہ صیام میں اکل وشرب کو چھوڑ کر بندہ اپنے رب کی صفات کو اختیار کرتا ہے ۔اس لیے اللہ رب العالمین نے صیام کے اجر وثواب کو اپنے لیے خاص کیا۔
۵۔بعض علماء کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے صیام کے اجر کی تخصیص اس لیے کی ہے کہ بندے نے اگر کسی کے حق مارے ہوں گے توقیامت کے دن اللہ تعالی اس کے اعمال صالحہ کو اس بندے کے حوالے کردیں گے جس کا اس نے حق تلف کیا ہوگا یا جس پر اس نے ظلم کیا ہوگا۔ لیکن صیام ایک ایسی عبادت ہے جسے کسی دوسرے بندے کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔مشہور محدث ابن عیینہ کہتے ہیں کہ قیامت کے دن جب اللہ تعالی بندے کا حساب کتاب کرے گاتو اگر اس نے کسی کا حق مارا ہوگا تو اس کے اعمال صالحہ سے اس کے حقوق کی ادائیگی کی جائے گی اور جب صیام کے سوا کوئی اور عبادت نہیں بچے گی تو اللہ تعالی اس کے صیام کے بدلے میں اسے جنت میں داخل کردے گا۔ (سنن الکبریٰ للبیہقی) لیکن امام مسلم کی روایت کردہ حدیث سے اس رائے کی تردید ہوتی ہے جس میں آیا ہے کہ اللہ تعالی بندے کے صیام کو بھی دوسرے بندے کے حوالے کردے گا۔
یہ ہیں علماء کے وہ اہم اقوال جن کی روشنی میں یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ اللہ تعالی نے تمام اعمال صالحہ کے برخلاف صیام ہی کو کیوں منتخب کر کے اپنے ساتھ مخصوص کیا اور اس کا اجر اور اس کا ثواب قیامت کے دن بندے کو خود کیوںعطا کرے گا۔ حافظ ابن حجر علماء کے دسوں اقوال ذکر کرنے کے بعد کہتے ہیں کہ امام طالقانی وغیرہ نے اس حدیث کی توجیہ میں دس سے زیادہ اقوال ذکر کیے ہیں ( فتح الباری ۴/۱۰۷)امام سیوطی کہتے ہیں کہ میں نے امام طالقانی کے ذکر کردہ یہ اقوال دیکھے ہیں ،انہوں نے اس بارے میں پچپن اقوال ذکر کیے ہیں۔ (دیکھیے شرح السیوطی لسنن النسائی ۴/۱۶۱)امام سیوطی نسائی کی شرح میں امام طالقانی کے بعض اقوال کو ذکر کیا ہے۔
یہ ہے صیام کی فضیلت، اس کی عظمت اور برکت کہ اس کا اجروثواب قیامت کے دن اللہ تعالی بندے کو اپنے ہاتھ سے دے گا۔چنانچہ یہ اللہ تعالی بہت بڑا انعام اور کرم ہے کہ اس نے رمضان کے ایک ماہ کے روزے اپنے بندوں پر فرض کیے۔ اگر اس نے صیام کو فرض نہ کرکے نفل رکھا ہوتا تو کچھ لوگ رکھتے اور کچھ نہیں رکھتے۔ ایسی صورت میں امت مسلمہ کے بہت سارے افراد صیام کی اس عظمت، خیر وبرکت اور بھاری بھرکم ثواب سے محروم رہ جاتے۔ بد قسمت ہیں ہمارے سماج کے وہ مسلمان جو اس اہم عبادت کی ادائیگی سے غافل ہیں یا اس کی بوجہ اتم ادائیگی سے قاصر ہیں۔اللہ سب کو توفیق ارزانی کرے۔ آمین۔
رابطہ:صدر شعبۂ عربی بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

روس کا یوکرین پر بڑا ڈرون حملہ
بین الاقوامی
ٹیکساس میں سیلاب سے 24اموات
بین الاقوامی
پاکستان میں عمارت زمین بوس | 14افراد ہلاک،امدادی کاروائیاں جاری
بین الاقوامی
اسرائیل تجاویز قبول کرے ،نئی جنگ کیلئے تیار ہیں:حماس کمانڈر
بین الاقوامی

Related

اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?