سرینگر//حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق ،لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک ، نیشنل فرنٹ ترجمان، حریت (جے کے )کے کنوینر اور مسلم کانفرنس چیئرمین شبیر احمد ڈار ،محاذ آزادی صدر محمد اقبال میر،انٹرنیشنل فورم فار جسٹس چیئرمین محمد احسن اونتو،ینگ مینز لیگ چیئرمین امتیاز احمد ریشی، تحریک استقامت چیئرمین غلام نبی وار اور مسلم خواتین مرکز کی چیئر پرسن یاسمین راجا، کشمیر تحریک خواتین کی سربراہ نے آسیہ اور نیلوفر کی برسی پر خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔ میرواعظ نے 8سال قبل شوپیان کی آسیہ اور نیلوفر کے فورسز کے ہاتھوں عصمت دری اور دہرے قتل کے معاملے کو حکمرانوں کی جانب سے دبانے اور اب تک حقائق سامنے نہ لائے جانے پر فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس شرمناک سانحہ کی غیر جانبدارانہ عالمی اداروں کی تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ملت کی بیٹیوں آسیہ اور نیلوفر کے قتل کا سانحہ کشمیریوں کے دل و دماغ میں تازہ ہے۔ یاسین ملک نے آسیہ اور نیلوفر کے سفاکانہ قتل اور اس بدترین واقعے میں ملوث افراد کو بچانے اور سچ کو چھپانے کی کارروائی کو کشمیریوں کے تئیں بھارتی مجرمانہ رویہ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی ان عفت مآب خواتین کی عصمت دری اور سفاکانہ قتل کے بعد جس طرح سے اس واقعے میں ملوث مجرمین کو بھگایا اور بچایا گیا ،وہ حد درجہ مذموم ہے۔انہوںنے کہ یہ سانحہ اور اس میں ملوث لوگوں کو بچانے کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ کشمیر میں کوئی عفت ماب خاتون محفوظ و مامون نہیں ہے اور جب تک ایسے واقعات میں ملوث مجرمین کو قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی عدم تحفظ کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے اوپر ڈھائے گئے ایسے مظالم کو یاد رکھا کرتی ہیں اور جب تک کہ شوپیان واقعے میں شامل مجرمین کی نشاندہی نہیں ہوجاتی اور انہیں قرار واقعی سزا نہیں ملتی تب تک ہم ڈھائے گئے اس ظلم و جبر کو فراموش نہیں کرسکتے۔نیشنل فرنٹ ترجمان نے کہا کہ آسیہ اور نیلوفر کے بے شرم مجرموں کو کو بچانے کیلئے بعد میں سی بی آئی کو لانے کا ڈرامہ رچایا گیا اور بھارت کے تحقیقاتی ادارے نے آکر وہ کام کر دیا جس کیلئے اس کی مدد حاصل کی گئی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ کنن پوشہ پورہ سے شوپیان تک آسیہ اور نیلوفر سمیت تمام مظلوم خواتین کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جو بھارتی فوجی قبضے کا شکار ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کوئی بھی باغیرت انسان ان مظلوم بہنوں اور بیٹیوں کو نہیں بھلا سکتا جنہیں بھارت کے سفاک وردی پوشوں نے انتہائی غیر انسانی طریقے سے قتل کردیا ۔شبیر ڈار،اقبال میر،احسن اونتو، امتیاز ریشی ، غلام نبی وار اور یاسمین راجہ نے کہا کہ اتنے سال گزرنے کے باوجود لواحقین انصاف سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا بھارتی حکومت جان بوجھ کر سانحہ میں ملوثین کو بچا رہی ہے ۔ ادھر زمردہ حبیب نے کہا کہ سانحہ کے مرتکبین ابھی تک آزاد گھوم رہے ہیں جو نہایت ہی کرب ناک ہے ۔انہوںنے کہاکہ اُس وقت کی نیشنل کانفرنس مخلوط حکومت نے ملوثین کو ایک منصوبے کے تحت بچایا اور اس طرح مظلوموں کو انصاف نہ ملنے کی وجہ سے اُن تمام تحقیقاتی کمیشنوں پر سے عوام کا بھروسہ مکمل طور اُٹھ گیا جو انصاف فراہم کروانے اور ملوثین کو بے نقاب کر نے میں مدد گار ثابت ہو سکتیں تھیں۔