گندو//سب ڈویژن گندو میں واقع علاقہ پنگل کے مرکزی مقام اخیار پور ،نئی قائم شدہ چلی پنگل تحصیل کے صدر مقام تیندلہ اور علاقہ کے درجنوں دیگر دیہات کو ٹھاٹھری کلہوتران شاہراہ سے ملانے والی بٹیاس جکیاس سڑک کی حالت انتہائی خستہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس سڑک کو2007-08میں محکمہ دیہی ترقی نے تعمیر کیا تھا مگر یہ تعمیر صرف کھدائی کی حد تک کی گئی تھی اور بٹیاس سے اخیار پور تک صرف دو پہیوں کے لئے جگہ بنا کر سڑک کو گاڑیوں کی آمدو رفت کے لئے کھول دیا گیا تھا۔مگر اُس کے بعد اس کی حالت کو سدھارنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی جس وجہ سے ابھی تک اس سڑک پر بسوں اور میٹا ڈوروں کا چلنا ممکن نہیں ہے اور مسافر ٹاٹا سومو گاڑیوں میں ہی سفر کرنے پر مجبور ہیں اور صرف چھ کلومیٹر سفر کرنے کے لئے اُنہیں کم سے کم 20روپے ادا کرنا پڑتے ہیں نیز سفر کے دوران اُن پر ایک خوف سا طاری رہتا ہے کہ خدا نخواستہ کوئی حادثہ نہ پیش آ جائے۔ اس سڑک کو ایک طرف تیندلہ ،دوسری طرف گنڈو اور تیسری طرف چالر تک بڑھایا گیا اور مشینوں سے کھدائی کر کے دو ٹائروں کے لئے جگہ بنا کر اُن پر بھی آمدو رفت شروع کر کے حادثات کو دعوتِ عام دے کر عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا گیا ہے۔ابھی تک اس سڑک پر متعدد حادثات پیش آئے ہیں مگر کوئی جانی نقصان تا حال نہیں ہوا ہے،مگر مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر سڑک کی حالت کو بہتر نہ بنایا گیا تو کسی بھی وقت یہاں کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔ لوگوں کے پیہم مطالبات کے با وجود اسے وسعت دینے اور اس کی حالت کو بہتر بنانے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔گذشتہ برس ضلع ترقیاتی بورڈ میٹنگ میںایم ایل اے اندروال غلام محمد سروڑی نے اس سڑک کا معاملہ خصوصیت کے ساتھ اُٹھایا تھا جس پرمیٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ اس سڑک کسی آر ایف کے تحت کر دیا جائے گا جس سے لوگوںمیں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی کہ شاید اب اس سڑک کی حالت میں کچھ سدھار آ جائے ،مگر ابھی تک ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہے بلکہ تب سے اب تک اس سڑک کی حالت مزید خستگی کا شکار ہوئی ہے۔ بارشوں میں یہ سڑک ایک دلدل کی صورت اختیار کر جاتی ہے اور اس پر گاڑیوں کی آمدو رفت بند ہو جاتی ہے جب کہ عام حالات میں چھوٹی
گاڑیاں بھی اس سڑک پر جھولتی ہوئی چلتی ہیں اور مسافروں کے چہرے ڈر کے مارے مرجھائے مرجھائے سے رہتے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متعدد بار علاقہ کے عوامی وفود نے ریاستی وزیرِ تعمیرات اور مقامی ایم ایل اے کے ساتھ ملاقات کر کے اُ ن سے اس سڑک کی حالت کو بہتر بنانے کی اپیل کی،مگر خالی یقین دہانیوں کے علاوہ آج تک کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا اور سڑک کی حالت دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔اُنہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس سڑک کی حالت کو بہتر بنانے،اسے وسعت دینے اور اس پر میکڈم بچھانے کا کام فوری طور شروع کیا جانا چاہیے تاکہ لوگ سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنے پر مجبور نہ ہو جائیں۔