گول//2002ء سے زیر تعمیر گول گاگرہ سڑک ابھی بھی مکمل نہیں ہو پا رہی ہے جس کی وجہ سے گاگرہ،کلی مستیٰ ،بھیمداسہ ، آستان مرگ کے لوگ شدید مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔PMGSYکے تحت بنائی جا رہی اس سڑک پر سال میں ایک دو گھنٹے ہی کام چلتا ہے ۔ گزشتہ پانچ سال سے ٹھیکیداروں کی جانب سے یہی ڈرامہ چل رہا ہے ۔ان علاقوں کے لوگوں نے اگر چہ سکریٹریٹ تک سڑک کی تعمیر کے سلسلے میں بات کی اور ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن ، مقامی ایم ایل اے و متعلقہ وزیر سے بھی بات کی تھی لیکن یہاں کی طرف کسی نے رحم کی نظر نہیں دی اور صرف یقین دہانیوں سے ہی کام لیا جا رہا ہے ۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کہا کہ سڑک ہی سب سے اہم ہے جس سے باقی کام بھی آسان ہو جاتے ہیں ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ گول سے دشوارگزار راستوں سے لوگ کاندھوں پربوجھ اٹھا کر دن بھر سفر کرتے ہیں اور یہاں پر جو ملازمین تعینات ہیں وہ بھی یہاں آنے سے عار محسوس کر رہے ہیں کیونکہ 20کلومیٹر دور پیدل سفر کرنا وہ بھی اسی ڈگری کی چڑھائی میں خالہ جی کا گھر نہیں ہے ۔گول سے گاگرہ ،کلی مستیٰ ، بھیمداسہ،آستان مرگ جاتے ہوئے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر سکولوں و دوسرے اداروں میں جو ملازمین تعینات ہیں انہیں بھی کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اگر سڑک ہوتی تو ہر ایک یہاں پر آسانی سے سفرکر سکتا تھا لیکن سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے یہ سڑک 16سال گزرنے کے با وجود تشنہ تکمیل ہے ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر لیڈران تب ہی نظر دیتے ہیں جب انہیں ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔ موجودہ ایم ایل اے اعجاز احمد خان کی توجہ کو مبذول کراتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ جب الیکشن تھاتو اعجاز نے یہاں الیکشن کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جب دوبارہ اس علاقہ میں آئیں گے تو وہ گاڑی پر آئیں گے لیکن وہ دوسری تیسری با ر بھی الیکشنوں میں کامیاب ہوئے لیکن وہ سڑک پوری نہیں ہوئی جو انہوں نے عوام سے وعدہ کیا تھا ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اعجاز احمد خان کو چاہئے کہ وہ اپنی توجہ یہاں کی عوام کی طرف دیں جنہوں نے انہیں اپنا حق دیا تھا اور جو وعدے عوام کے ساتھ کئے تھے وہ پورا کریں آگے الیکشن دوبارہ آنے والا ہے ۔ گول گاگرہ سڑک پر گول میں ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن کے دربار میں کئی مرتبہ سوال اُٹھے لیکن ان سوالات کا جواب کوئی دے نہیں پایا ۔ پی ایم جی ایس وائی کے ملازمین گول میں تب ہی کوئی قدم رکھتے ہیں جب یہاں پرکسی وزیر ، کمشنر ، یا کسی اعلیٰ آفیسر کا آنا ہو ورنہ یہ لوگ یہاں کی جانب ایک آنکھ سے بھی دیکھنا پسند نہیں کرتے۔ اگر دیکھا جائے کروڑوں کے منصوبوں پرپی ایم جی ایس وائی کے انجینئروں نے کام کیا ہے اور کروڑوں روپے ڈکار لئے لیکن سڑکوں کی حالت جوں کی توں ہے ۔گول گاگرہ سڑک پر ہر میٹنگ میں پی ایم جی ایس وائی کے ملازمین نے جلدکام شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن اس سڑک پر کام شروع نہیں کیا گیا ۔اگر چہ اس سے قبل بھی پی ایم جی ایس وائی کے اے ای ای سے بات کی تھی جنہوں نے ایک ہفتہ کے اندر اندر اس سڑک پرکام شروع کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن دو مہینے گزرنے کے با وجود اس سڑک پرتعمیری کام شروع نہیں ہوا۔ گاگرہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’بہت ہو گیا یقین دہانیاں سن سن کر ہم بھی تھک چکے ہیں اب گول بازار میں احتجاج کریں گے ‘‘۔ لوگوں نے سرکار اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلداز جلداس سڑک پرتعمیری کام شروع کیا جائے تا کہ یہاں کے لوگوں کو پریشانیوں سے چھٹکارہ مل سکے ۔