سرینگر//بھارت کے فوجی سربراہ جنرل بپن راوت کے کشمیر کی صورتحال اور نئے طریقہ کار آزمانے کے بیان پر مزاحمتی خیمہ سراپا احتجاج ہے اور حریت چیئرمین سید علی گیلانی ،مسلم لیگ،جماعت اسلامی اور دیگر تنظیموں نے اس بیان کو انسانیت سے عاری سوچ کا عکاس بیان قرار دیا ۔اپنے ایک بیان میں حریت (گ)چیئرمین سید علی گیلانی نے فوجی سربراہ کے کشمیر کی صورتحال پر دئے گئے بیان اور اُن کی طرف سے میجر گگوئی کی سراہنا کرنے پر ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سیاسی قیادت سے لیکر فوجی قیادت تک عملاً ایک فاشسٹ ملک بن گیا ہے اور اس کا جمہوری دعویٰ ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ گیلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ وینکٹا نائیڈو نے جس طرح سے فوجی سربراہ کے بیان کی تائید اور توثیق کی ہے، اس سے کشمیر کے بارے میں بھارت کی سیاسی وفوجی قیادت کے ارادے صاف ظاہر ہیں کہ وہ کسی بھی کشمیری کو زندہ دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔ ان کو صرف کشمیر کی زمین سے دلچسپی ہے، جس پر وہ اپنا ناجائز قبضہ ہر قیمت پر جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ گیلانی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ بھارتی فوجی سربراہ کے بیان سے کشمیریوں کے جذبۂ آزادی اور حوصلے میں کسی قسم کی کمی نہیں آئے گی۔ ہم نے بھی ساری کشتیاں جلا ڈالی ہیں اور واپسی کے تمام راستے بند کردئے ہیں۔ ہم ایسی دھمکیوں سے ماضی میں مرعوب ہوئے ہیں اور نہ مستقبل میں ان کا کوئی اثر ہونے والا ہے۔ ادھرجماعت اسلامی نے بھارتی فوج کے سربراہ بپن راوت کے اُن بیانات پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے جس میں وادی میں پُرامن مظاہرین کے خلاف طاقت کے کھلے اور آزادانہ استعمال کو جواز فراہم کرنے کے علاوہ ایسی کارروائیوں میں ملوث فوجیوں کو کسی بھی قانونی محاسبہ سے استثنیٰ کی ضمانت بھی دی گئی ۔ جنرل راوت کے اُس تمنا کے اظہار کہ یہاں کے جوان پتھر بازی کے بجائے گولیوں کا استعمال کرتے‘ سے واضح ہوتا ہے کہ یہاں کے نوجوانوں کے قتل عام کا ایک منصوبہ بن چکا ہے اور اس منصوبے کو عملانے کی خاطر بہانے تلاش کیے جارہے ہیںجماعت اسلامی نے کہاکہ دھمکی آمیز بیانات اور طاقت کے بے تحاشا استعمال سے کبھی امن قائم ہوا نہ ہوسکتا ہے بلکہ اس طرح امن عامہ مزید بگڑ سکتا ہے۔دریں اثناء مسلم لیگ نے کہا ہے کہ ان کے بیان سے یہی ظاہر ہورہا ہے کہ وہ ریاست کے نوجوانوں کو بندوق اٹھانے پر مجبور کررہے ہیں ترجمان نے اپنے بیان میں اس بات پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ جنرل راوت کے بیان نے ہمارے اس دعوے کی تصدیق کہ فوجی جان بوجھ کر تعلیمی اداروں میں داخل ہو کر نوجوانوں کو مشتعل کررہے ہیں ۔۔اس دوران محاذآزادی کے صدرمحمد اقبال میر نے اپنے ایک بیان میں بھارتی آرمی چیف جنرل بیپن راوت کے حالیہ بیان کو جارحانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے کشمیر کے حالات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔اس دوران حریت(جے کے ) کنوینر اور مسلم کانفرنس کے چیرمین شبیر احمد ڈار، محاز آزادی کے صدر محمد اقبال میر، ینگ مینز لیگ کے چیرمین امتیاز احمد ریشی، انٹرنیشنل فورم فار جسٹس کے چیرمین محمد احسن اونتو، تحریک استقامت کے چیرمین غلام نبی وار اور مسلم خواتین مرکز کے چیرپرسن یاسمین راجا نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں بھارتی فوجی سربراہ بیپن راوت کے بیان کو نفرت انگیز اور کشمیری نوجوانوں کے خلاف ایک گہری سازش اور جنگ کا اعلان قرار دیا ہے ۔