مینڈھر// حد متارکہ پر پھر جنگ کا سماں پیدا ہوگیا کیو نکہ ہندوپاک افواج کے درمیان کئی سیکٹروں میں گولی باری اورمارٹرشلنگ کاتبادلہ ہونے کے دوران آر پار سیول فورس اہلکار سمیت 3 افراد مار ے گئے اور 4خواتین سمیت 8افراد زخمی ہوئے جبکہ کئی رہائشی ڈھانچوں کو نقصان پہنچا ۔دونوں ممالک کی افواج نے حسب معمول ایکدوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ۔اس دوران پاکستانی دفتر خار جہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خار جہ طلب کرکے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر اپنا احتجاج کیا ۔ صوبہ جموں میں حد متارکہ پر پونچھ اور راجوری سیکٹروں میں ہند پاک کی افواج نے ایکدوسرے پر ایک مرتبہ پھر بندوقوں کے دھانے کھولے جس دوران طرفین نے ایکدوسرے پر جنگی ہتھیاروںکا استعمال کیا ۔جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے کرنل منیش مہتا کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے صوبہ جموں میں دو سیکٹروںمیں بھارت ی فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے فائر نگ کی اور ماٹر گولے بھی داغے ۔ان کا کہناتھا کہ پاکستانی فوج کی طرف سے اندھا دھند بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں سول جنرل ریزرو ڈ انجینئرنگ فورس کا ایک مزدور ہلاک اور2 دیگر زخمی ہوگئے ۔ان کا کہناتھا کہ یہ واقعہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں کنٹرول لائن پر ہندستان کی چوکیوں پر پیش آیا۔مینڈھر کے کرشنا گھاٹی اور منکوٹ سیکٹروں میں ہندوپاک افواج کے مابین شدید فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ اس دوران 120ایم ایم ما رٹر شیل سے بھی چوکیوں کو نشانہ بنایاگیااور کئی مارٹر گولے رہائشی علاقوں میں آن گرے ۔جمعرات کی صبح 7بج کر 40منٹ پر فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوئی جو 11بج کر 45منٹ تک جاری رہی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق اس دوران پا کستا نی افو اج نے چھو ٹے اور درمیا نہ درجہ کے ہتھیاروں سمیت120ایم ایم کے ما رٹر گو لے بھی داغے جس کی وجہ سے دہشت پھیل گئی اور لوگ گھروں میں قید ہوکر رہ گئے ۔فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجہ میں گریف کی بٹالین 179کے 3 اہلکا ر، ایک بی ایس ایف اہلکا ر اورایک مقامی شخص زخمی ہوئے ہیںجنہیں ہسپتالوں میں زیر علاج رکھاگیاہے ۔زخمیوں کی پہچان را دھے کر شن، سورن سنگھ ، ہا رون رشید اور بی ایس ایف 50بٹا لین کے حوالدار نظام الدین کے طو ر پر ہو ئی ہے جن میںسے پر ویز احمد اور را دھے کر شن کو ڈاکٹروں نے جمو ں منتقل کردیاہے ۔ ادھر پاکستان نے الزام عائد کیا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے مختلف سیکٹرز پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق جبکہ 4 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔مقامی حکام کے مطابق ہلاکتیں ضلع پونچھ کے سیکٹر بٹل کے مختلف دیہاتوں میں ہوئیں۔ایک مقامی پولیس عہدیدار محمد عثمان نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ کا آغاز صبح7 بجے ہوا اور اس میں مقامی آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔انہوںنے بتایا کہ ہلاک اور زخمی افراد کو کوٹلی کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔اس سے قبل پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فورسز نے بٹل، جندروٹ اور تتہ پانی سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی، جس کی زد میں آکر3 شہری زخمی ہوئے۔گذشتہ ماہ 26 مئی کو بھی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاکستانی زیر انتظام کشمیرکے سرحدی گاؤں میں ایک پاکستانی خاتون جاں بحق ہوگئی تھیں۔اس دوران ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو پاکستانی دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔پاک-بھارت کشیدگی:پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں اوڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔یاد رہے کہ گذشتہ برس18 ستمبر کو کشمیر میں اوڑی کے مقام پر ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے اسلام آباد پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔بعدازاں 29 ستمبر 2016 کوبھارت نے کنٹرول کے اُس پار سرجکل اسٹرائیکس کا دعوی کیا ،جسے پو لیس نے ناکام بنا دی ۔(مشمولات ایجنسیز)