سرینگر// سرینگر کے صورہ میں6ماہ قبل مبینہ فورسز کی طرف سے داغے گئے ٹیر گیس شل کی وجہ سے جان بحق ہونے والے75برس کے بزرگ شہری کی ہلاکت سے متعلق بشری حقوق کے ریاستی کمیشن نے ایس ایس پی اور ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کو مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ گزشتہ سال 2نومبرکو مبینہ طور پرفورسز کے ہاتھوں ہائوسنگ کالونی الٰہی باغ میں ٹیر گیس سے جان بحق ہوئے بزرگ شہری غلام محمد خان کے لواحقین نے پولیس کی جانب سے کیس کی تحقیقات میں مبینہ عدم دلچسپی کے بعد 22جولائی 2017 کو ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں پولیس کی جانب سے تحقیقات میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا گیا تھا ۔ ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے معاملے کی نوعیت کو سمجھتے ہوئے کیس کی شنوائی 24مئی کو کرنے کی حکم دیا تھا ۔ انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ جسٹس بلال نازکی نے کیس کی شنوائی کے دوران ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر اور ایس ایس پی سرینگر کو ہدایت دی ہے کہ وہ کیس کی دوبارہ شنوائی سے قبل اپنی رپورٹیں ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں جمع کریں۔ انسانی حقوق کمیشن کی کیس کی دوسری شنوائی کیلئے 14جولائی کی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور ڈی سی سرینگر اور ایس ایس پی سرینگر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کیس کی تحقیقات میں پیش رفت پر رپورٹ شنوائی سے قبل ہی کمیشن میں جمع کریں۔ جان بحق شہری کے نواسے سہیل احمد نے بتایا کہ 7ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باجود بھی پولیس کی جانب سے تحقیقات میں عدم دلچسپی کی وجہ سے وہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن میں درخواست دائر کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ شکایت کندان نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ غلام محمد خان اپنے گھر کے باہر 2نومبر کو دن کے 1بجکر 30منٹ پر دھوپ سینک رہا تھا اور عین اسی وقت ایک جپسی گاڑی میں سوار فورسز اہلکاروں نے انہیں نشانہ بنا کر ٹیر گیس چلایا جو سیدھے غلام محمد خان کے سر پر جالگا۔ سہیل احمد نے بتایا کہ غلام محمد خان کو صورہ میڈیکل انسٹیچوٹ میں داخل کیا گیا جہاں وہ 15دن تک زندگی کی جنگ لڑتا رہا اور 17نومبر 2016کو انکا انتقال ہوا ۔ سہیل احمد نے بتایا کہ 17نومبر 2016سے لیکر کیس کی تحقیقات کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اوراسلئے 22مئی 2017کو ایس ایچ آر سی میں درخواست کی گئی۔