نئی دہلی یکم جون (یو این آئی) سرحد پار سے تقریبا 200 دہشت گردوں کے دراندازی کی فراق میں مختلف لانچ پیڈوں پر چھپے ہونے کی خبروں کے درمیان وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج دعوی کیا کہ فوج کی سرجیکل اسٹرا ئک کارروائی کے بعد سے دراندازی میں کافی کمی آئی ہے ۔ مسٹر سنگھ نے یہاں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)کی النکرن تقریب اور روستم جی یادگاری لیکچر میں اپنے خطاب میں کہا کہ فوج کے ذریعہ گزشتہ برس کئے گئے سرجیکل اسٹرائک کے بعد سے سرحد پار سے دراندازی کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرحدی علاقوں میں چوکسی انتظامات کو پختہ بنانے کے لئے تین سطحی سیکورٹی کے نظام کو عمل میں لانے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے سرحد پار سے ہونے والی دراندازی پر مزید لگام لگائی جا سکے ۔اس کے تحت سرحد کی نگرانی کرنے والے دستوں، انٹیلی جنس نظام اور پولیس کے مابین تال میل بڑھایا جائے گا۔ خیال ر ہے کہ جموں و کشمیر میں فوج کے اڑی میں واقع کیمپ پر دہشت گردانہ حملے کے بعد فوج نے پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائک کرکے دہشت گردوں کے کئی لانچ پیڈ منہدم کئے تھے ۔ ان حملوں میں کئی دہشت گرد بھی مارے گئے تھے ۔ رپورٹوں کے مطابق اس کے بعد سے سرحد پر ہلچل نہیں رکی اور دراندازی کے ساتھ ساتھ فوج کے ساتھ دہشت گردوں کے ساتھ تصادم کا سلسلہ بدستور جاری رہا ہے ۔خفیہ ایجنسیوں کی تازہ رپورٹوں میں بھی کہا گیا ہے کہ تقریبا 200 دہشت گرد دراندازی کی فراق میں سرحد پار لانچ پیڈوں پر چھپے ہوئے ہیں۔ بی ایس ایف کو سرحد پر پہلی دفاعی لائن قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سرحد کی حفاظت کے لئے اپنی جان نچھاور کرنے والے اس کے جوانوں پر ملک کو فخر ہے ۔ سرحد پار سے اسمگلنگ اور جعلی کرنسی روکنے میں بی ایس ایف کی شراکت کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ عام دستہ نہیں ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے بہادری اور بہادری کے کارناموں کے لئے بی ایس ایف کے 29 جوانوں اور حکام کو تمغوں سے نوازا۔ انہوں نے چھٹی ایشیائی پیرا سائیکلنگ چیمپئن شپ میں کانسہ کا تمغہ جیتنے والے دستہ کے سپاہی ہریندر سنگھ کو بھی ایوارڈ دے کر نوازا۔ فورس کے حکام اور جوانوں کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے ہوشیاررہنے کا مشورہ دیتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ کچھ طاقتیں افواہ پھیلانے کے لئے اس پلیٹ فارم کو استعمال کر رہی ہیں۔ ان پیغامات کے مصدقہ ہونے اور سچائی کا پتہ لگائے بغیر انہیں آگے نہ بھیجنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ قومی مفاد کے خلاف ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا "ملک کے اتحاد اور سالمیت کو بچائے رکھنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت فورس کے اہلکاروں کی فلاح و بہبود اور ترقی کی سمت میں کئی اقدامات کر رہی ہے اور حال ہی میں 35000 کے قریب سپاہیوں کو ہیڈ کانسٹیبل بنایا گیا ہے ۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سرحد پر شہید ہونے والے ہر جوان کے اہل خانہ کو تقریبا ایک کروڑ روپے کی رقم فراہم کی جائے ۔ جوانوں کے مسائل کی سماعت اور حل میں فورس اور وزارت داخلہ کی سطح پر ایک ویب پورٹل شروع کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ خود مہینہ میں ایک بار اس پورٹل پر مسائل کا جائزہ لیں گے ۔بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل کے کے شرما نے کہا کہ فورس کے جوان قوم کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ قربانی دے رہے ہیں۔ فورس کی تمام شاخیں اور دستہ مل کر سر حد کی حفاظت میں مصروف ہیں اور ساتھ ہی اپنی سماجی ذمہ داری بھی بخوبی انجام دے رہی ہیں۔ اس موقع پر خفیہ بیورو کے ڈائریکٹر راجیو جین، سابق ڈائریکٹر جنرل اور وزارت داخلہ اور فورس کے سینئر افسران بھی موجود تھے ۔ بی ایس ایف کے پہلے ڈائریکٹر جنرل ایف رستم جی کی یاد میں ہر سال ایک لیکچر منعقد کرتی ہے ۔ اسی موقع پر بہادر جوانوں کو تمغوں سے بھی نوازا جاتا ہے ۔یو این آئی