بسوہلی// اگرچہ حکومت عوام کوبنیادی سہولیات کی فراہمی کے دعوے کرتے تھکتی نہیں ہے لیکن زمینی حقیقت کچھ اور ہی بیان کرتی ہے ۔حکومتی دعوئوں کی نفی بسوہلی سے ہٹ علاقہ کو جانے والی سڑک کی خستہ حالی سے ہوجاتی ہے ۔یہ سڑک اسقدر خستہ حال ہے کہ لوگوں کو پیدل سفر کرنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔ متعلقہ محکمہ کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے سڑک کی ابتر حالت بنی ہوئی ہے ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے بسوہلی کے شاہرارہ سے ہٹ سڑک لگ بھگ45کلومیڑ یہ سڑک درجنوں دیہاتوں کے ساتھ ساتھ سڑک ہماچل پردیش ریاست کو ملاتی ہے سڑک کی تعمیر لگ بھگ چالیس برس پہلے کی گئی ہے تاہم دہائیاںگذر جانے کے بعد بھی سڑک کی مرمت نہیں کرائی گئی ہے ۔ ابتداء میںاس سڑک کی تعمیر سے جہاں لوگوںکی کئی مشکلات کا ازالہ ہوا تھا لیکن محکمہ کی عدم توجہی کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس وقت سڑک کی حالت اسقدر خراب ہے کہ اس سڑک پر گاڑیوں کا چلانا کافی دشوار ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھی کوئی بھی حادثہ اس سڑک پر پیش آ سکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ معمولی سی بارش ہونے کی وجہ سے اس سڑک پر پھسلن پیدا ہو جاتی ہے بلیک ٹاپ کے نہ ہونے سے سڑ ک پر بڑے بڑے کھڈوں میں یہ سڑک تبدیل ہو چکی ہے جس سے سڑک انتظامیہ کی غفلت شعاری صاف ظاہر ہو جاتی ہے ۔لوگوں کامزیدکہناہے کہ کئی بارمتعلقہ محکمہ کو اسکی جانکاری دی گئی اورمانگ کی گئی کہ سڑک کی مرمت کی جائے لیکن محکمہ کی جانب سے یقین دہانی ہی ہوئی تاہم کوئی بھی عملی کام نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے حکومت پر دھوکہ دہی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ہر حکومت نے علاقہ ہٹ کے ساتھ سوتلی ماں کی طرح ہی سلوک کیا ہے ۔ علاقے کو ہر محاذ پر نظر انداز ہی کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت سے لوگوں نے کافی امیدیں وابستہ کی تھیں لیکن موجودہ حکومت بھی ہر محاذ پر ناکام ہی ثابت ہو رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ سڑک عوام کے ساتھ ساتھ حکومت اور محکمہ کے خزانے میں بھی اضافہ کرتی ہے کیونکہ اس سڑک پر رنجیت ساگر ڈیم کے کنارے خوبصورت جنگلات و سر سبز میدان لہلاتے کھیت اور قدرتی حسن سے مالامال سے بھر ی پڑی جگہیں موجود ہیں ساتھ ہی یہ سڑک ہماچل پردیش ریاست سے بھی رابطے کاذریعہ ہے جوکہ سڑک لکھن پور بسوہلی سے ہوکر ہماچل پردیس کے ساتھ ملاتی ہے سڑک ڈلھوزی، بنی کھیت ، کجھار ، چنبہ قدرتی حسن سے مالامال قابل دید سیاحتی مشہور جگہوں سے ملاتی ہے اور یہ سڑک چنبہ سے ہوکر بھدارواہ سے بھی ملتی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومت کی آنکھوں سے اوجھل اور سڑک انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے سڑک کی حالت خستہ بنی ہوئی ہے ۔