اسلام آباد // اسلام آباد (اننت ناگ)میں مبینہ طور پر فورسز کی طرف سے داغے گئے ٹیر گیس شل کی وجہ سے آگ زنی کے خلاف تاجروں کی ہڑتال پر ہڑتال رہی جس کے دوران مشتعل نوجوانوں اور فورسز کے مابین جھڑپیں ہوئیں۔قصبہ میں جمعہ کو بعد از نماز جمعہ کے بعد شروع ہوئے مظاہروں کے دوران نوجوانوں کو قابو کرنے کیلئے فورسز نے شلنگ کی ۔مقامی لوگوں اور دکانداروں کے مطابق شلنگ کی وجہ سے شام 7بجے معروف و مصروف ترین بازار ریشی بازار میں آگ نمودار ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھے ہی اس نے بھیانک شکل اختیار کی۔جس کی وجہ سے علاقہ میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا اور لوگ چیختے چلاتے اپنے گھروں سے باہر آئے ۔عین شاہدین کے مطابق آگ اس قدر بھیانک تھی کہ دور دور سے اس کے شعلے نظر آرہے تھے جبکہ آگ کی تپش دور دور سے محسوس کی جا رہی تھی جسکے باعث لوگوں اور محکمہ فائیر اینڈ ایمرجنسی کے اہلکاروں کو آگ بجھانے میں دشواریوں کو سامنا کرنا پڑااور دیکھتے ہی دیکھتے 8رہایشی مکانات اور33 دکانیں اور دیگر تعمیرات راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئے۔آگ کی اس واردات میں کروڑوں روپے مالیت کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوئی ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ آگ ٹیر گیس کا شل لگنے کی وجہ سے نمودار ہوئی ۔ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر نے بتایا کہ آگ سے 20کروڑ روپے مالیت کا سامان راکھ میں تبدیل ہوا ۔انہوں نے بتایا کہ احتجاجیوں سے نمٹنے کے دوران جمعہ کو پولیس وفورسز نے طاقت کا بے تحاشا استعمال کیا جسکی وجہ سے ریشی باغ میںبھیانک آگ نے تباہی مچا دی۔اس دوران تاجر انجمن کی جانب سے دی گئی ہڑتال پر ہفتہ کو پورے قصبے میں دکانیں ،کارو بارے ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے۔جس دوران صبح نوجوانوں کی ٹولیاں لولچوک اننت ناگ میں نمودار ہوئیں اور انہوں نے فورسز اور پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے سنگباری کی،جبکہ پولیس نے بھی جوابی سنگبازی کی۔احتجاجی مظاہرین نے جب سخت خشت باری کی تو،مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے فورسز اور پولیس نے ٹیر گیس کے گولے داغے۔ کئی گھنٹوں تک یہ سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں بھی متاٹر ہوئیںتاہم بعد میں صورتحال معمول پر آگئی۔