سرینگر//فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ نے ریاست کی صورت حال سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی جانب سے ان کی تشویش کے اظہار کو اگرچہ اطمینان بخش کہا ہے تاہم انھوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام عالم کے قائدین اگرچہ اس دیرینہ مسئلہ سے پیداشدہ صورت حال سے بخوبی واقف ہیں اوروادی میں انسانی حقوق کی گرتی صورت حال پر بھی ان کی نظر ہے ،تاہم اس سلسلے میں لفاظی کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کے ذمہ داروں کو اس بات کا جائزہ لینا چاہئے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے رکاوٹیں کون کھڑا کررہا ہے اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کون کررہا ہے ۔شبیر احمد شاہ نے مسئلہ کشمیر کوپاک بھارت کے مابین سرحدی تناﺅ ،برصغیر میں سیاسی انارکی اور وادی میں قتل و غارت گری کی لہر کا موجب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام اور پاکستان اس مسئلہ کے حل کے لئے سنجیدگی کا اظہار کررہے ہیں البتہ بھارت ایک جانب اپنے عوام کو اندھیرے میں رکھتے ہوئے وادی کو مقتل گاہ میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر کاربند ہے اور دوسری جانب کشاکش اور طناطنی کی فضا قائم کرکے امن عالم کے لئے سنگین خطرہ پیدا کرہا ہے ۔شبیر احمد شاہ نے اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی امور کی جانب سے جموں کشمیر کو الگ ریاست دکھانے کے عمل کو حقیقت کا اعتراف قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے لوگوں کو یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ انہیں دہلی کے حکام ریاست سے متعلق جو کہانی سنارہے ہیں ،وہ جھوٹ ہے اور حقائق سے بعید ہے اور انہیں اس بات کو لے کر اپنے حکام اور رہنماﺅں سے پوچھنا چاہئے کہ ریاست کی متنازءحثییت سے متعلق بھارتی لوگوں کو اندھیرے میں کیوں رکھا جارہا ہے ۔