سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کی طرف سے کالج کی ویب سائٹ اپ ڈیٹ نہ کرنے کا خمیازہ شہر خاص کے زینہ کدل علاقے میں قائم ایک دکاندارکو اٹھانا پڑ رہا ہے۔گورنمنٹ میڈیکل کالج کی جانب سے 5سال قبل تبدیل کئے گئے فون نمبر کو ویب سائٹ پر تبدیل نہ کرنے کی وجہ سے زینہ کدل سرینگر کے ایک دکاندار کو روزانہ 500فون کالوں کا جواب دینا پڑتا ہے۔ مذکورہ دکاندار نے کہا کہ حال ہی میں منعقد کئے گئے این ای ای ٹی امتحانات میں شامل ہونے والے طلبہ بھی ویب سائٹ سے میڈیکل کالج کا فون نمبر اٹھا کر ہمیں فون کرتے ہیں اور روزانہ طلبہ اور سول سیکریٹریٹ سے آنے والے فون کالوں کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہوگیا ہے۔ جوتے اور چپلوں کی خرید وفروخت سے منسلک تاجر محمد الطاف نے بتایا کہ 5سال قبل ہم نے ٹیلی فون نمبر 2472114 نمبر کو تبدیل کرنے کی غرض سے بی ایس این ایل میں درخواست جمع کی تھی جس کے بعد بی ایس این ایل نے ہمیں ایک نیا لینڈ لائن نمبر 2503114فراہم کیا تاہم فون نصب کرنے کے بعد ہمیں یہ معلوم ہوا کہ یہ ٹیلی فون نمبر پہلے میڈیکل کالج سرینگر میںکا تھا۔ محمد الطاف نے بتایا کہ پچھلے 5سال سے مذکورہ نمبر پر میڈیکل کالج سرینگر کیلئے اسی نمبر پر فون آتے ہیں۔ محمد الطاف نے بتایا کہ 5سال کا عرصہ ہوگیا ہے اور میڈیکل کالج کی ویب سائٹ پر ابھی بھی یہ نمبر موجود ہے جس کی وجہ سے سول سیکرٹریٹ اور دیگر ادارہ جات سے بھی فون دکان پر آتے ہیں ۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کی ویب سائٹ پر میڈیکل سپر انٹنڈنٹوں اور دیگر اسپتالوں کے نمبرات بھی تبدیل ہوئے تاہم میڈیکل کالج کی جانب سے پچھلے پانچ سال سے ویب سائٹ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔پرنسپل میڈیکل کالج ڈاکٹر سامیہ رشید نے بتایا ’’ ویب سائٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے پہلے ہی ایک سرکیولر جاری کیا گیا ہے اورمیں اس بات کا پتہ لگائوں گی کہ ویب سائٹ اپ ڈیٹ کیوں نہیں ہوئی۔ واضح رہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے دور میں وادی کے اکثر محکمہ جات کی ویب سائٹیں پچھلے کئی برسوں سے اپ ڈیٹ نہیں ہوئی ہیں۔