سرینگر//حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے بانڈی پورہ میں جاں بحق ہوئے عسکریت پسند کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس خطے میں جو بھی خون خرابہ اور انسانی زندگیوں کا اتلاف ہورہا ہے، اس کے لیے صرف اور صرف بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی والی پالیسی ذمہ دار ہے۔ گیلانی نے کہا کہ بھارتی پالیسی ساز جموںو کشمیر میں ایک بار پھر 1990 جیسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہےں تاکہ وہ یہاں کے لوگوں کو قتل وغارت گری کا نشانہ بنا سکے۔ وہ لوگوں ”پشت بہ دیوارکررہے ہیں اور طاقت کے بے تحاشا استعمال کرکے انہیں ہر طرح سے بے بس بنانا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ اس کا لوگوں کی طرف سے ایک ردّعمل ہو، تاکہ انہیں عام شہریوں کو بُلٹ اور پیلٹ کے ذریعے سے ہلاک اور اندھا کرنے کا بہانہ ہاتھ آجائے۔گیلانی نے کہا کہ بھارتی حکمران اصل میں جموں وکشمیر میں سیاسی اور پُرامن جدوجہد کے ماحول کو ختم کرکے اور یہاں کے لوگوں کو اقتصادیات کو مٹا کر دانے دانے کا محتاج بنانا چاہتے ہیں، تاکہ وہ آزادی کی جدوجہد کو ترک کرکے دلی والوں کے آگے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہوجائیں۔ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وہ ریاست میں جاری غیر یقینی سیاسی صورتحال اور بے چینی کو بڑھاوا دینا چاہتے ہیں۔گیلانی نے ایک بار پھر یہ بات دہرائی کہ جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور اس کو صرف اپنے تاریخی پسِ منظر کی روشنی میں حل کیا جاسکتا ہے اور اس کو ملٹری پاور کے ذریعے سے ماضی میں حل کیا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں اس طرح کے روئیے سے کوئی مثبت نتیجہ نکالا جانا ممکن ہے۔ حریت چیرمین نے دہلی کے اربابِ اقتدار کو مشورہ دیا کہ وہ ضد اور ہٹ دھرمی ترک کرکے زمینی حقائق کو قبول کریں اور کشمیریوں کے دیرینہ مطالبہ¿ حقِ خودارادیت کو پورا کرنے کے اپنے وعدے کو نبھائیں۔ اس مسئلے کو جتنی دیر تک اُلجائے رکھا جائے گا اس سے انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری رہے گا اور اس مسئلے کی وجہ سے پورے برصغیر پر خطرات کے بادل منڈلاتے رہیں گے۔