اننت ناگ // مقامی آبادی کی طرف سے بڑے پیمانے پر مظاہرے کرنے اور ما بعد شدید جھڑپوں کے باعث جنوبی کشمیر میں سلر کے مضافات میں فوج کا محاصرہ ناکام بنایا گیا جس کے دوران ابتدائی معلومات کے مطابق ایک اعلیٰ عسکری کمانڈر سمیت تین جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔پولیس ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں سلر کے متصل ولرہامہ نامی گائوں میں اس بات کی مصدقہ طور پر اطلاع ملی تھی کہ بشیر لشکری نامی جنگجو کمانڈر اپنے دو ساتھیوں سمیت موجود ہے جس کے بعد فوج کی 3آر آر اور سپیشل آپریشن گروپ نے گائوں کا محاصرہ کیا اور تلاشی کارروائی کا آغاز کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جونہی تلاشی پارٹی ممکنہ رہائشی مکان کی جانب بڑھ رہی تھی تو مقامی لوگوں نے انکی کوشش ناکام بنا دی جس کے بعد یہاں بڑے پیمانے پر پر تشدد جھڑپیں ہوئیں۔مظاہرین نے فورسز پر شدید پتھرائو کیا جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کے علاوہ شلنگ کی جس کا فائدہ اٹھا کر جنگجو فرار ہوئے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب انہیں گائوں میں جنگجئوں کی موجودگی کا علم ہوا تو نوجوانوں نے مساجد کے لاوڈ اسپیکروں سے اعلان کروایا جس کے بعد جھڑپیں شروع ہوئیں۔ مساجد سے اعلان ہوتے ہی مرد و زن بچے بورحے گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے مظاہرے شروع کئے۔فورسز نے اندھا دھند طریقے سے شلنگ کی لیکن لوگ منتشر نہیں ہوئے جس کے بعد ہوائی فائرنگ کا سہارا بھی لیا گیا لیکن صورتحال جوں کی توں رہی۔بعد میں فورسز نے قریب صبح کے دس بجے محاصرہ ختم کرلیا۔اس کے بعد کنلون ، لیور، سری گفوارہ اور دیگر مقامات پر پولیس اور فورسز نے لوگوں کی تلاشی لی ۔مسافروں کو گاڑیوں سے نیچے اتارا گیا اور بعض مقامات پر انہیں پیدل چلنے کے لئے کہا گیا۔